بجلی کی قیمتوں میں اضافہ انڈسٹری کیلئے تباہ کن ہو گا: پیاف

بجلی کی قیمتوں میں اضافہ انڈسٹری کیلئے تباہ کن ہو گا: پیاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


  لاہور( نیوزرپورٹر) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشنز فرنٹ(پیاف) نے بجلی نرخوں میں ایک بار پھر اضافے کی خبروں پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ۲ فیصد اضافے کے فیصلہ کو انڈسٹری کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔ چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیرنے سیئنر وائس چیئر مین ناصرحمید خان اور وائس چیئر مین جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کی خبروں پر تشولش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صنعتی و کمرشل مقاصد کے لئے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ صنعتوں کے پیداواری عمل کو سست کر دے گا اور اس کا بالواسطہ اثر عوام پر پڑے گا کیونکہ انڈسٹریز کی پیداواری لاگت میں مزیداضافہ ہو جائے گاجبکہ انڈسٹری اس کی متحمل نہیں ہوسکتی۔حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی خاطر بجلی ۲۵  فیصد مہنگی کرنے کی منظوری دی ہے جس سے بجلی کا بنیادی ٹیرف ۱۳ روپے ۳۵ پیسے فی یونٹ سے بڑھ کر  ۱۶ روپے ۶۹ پیسے ہو جائے گامیاں نعمان کبیر نے کہا کہ پیداواری لاگت میں اضافہ سے ملکی برآمدات میں اضافہ کرنا انتہائی مشکل امر ہو گا اور وزیر اعظم کے صنعتی ویژن کی تکمیل کے مشن میں رکاوٹ ہو گی جس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی کمی واقع ہو گی۔
بین الاقوامی حالات اور کرونا وبا سے بعد کی صورتحال کے تناظر میں ضروری ہو گیا ہے کہ حکومت ملکی صنعت اور معیشت کو زندہ و بحال رکھنے کے لیے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی بجائے کمی سمیت متعدد ایسے اقدامات کرے جن سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو ریلیف ملے اور ملک میں کاروباری حالات صحیح نہج پر چل سکیں - ملکی صنعت کے لیے مہنگی بجلی کے ساتھ چلنا محال ہے۔بجلی کی قیمتوں میں بار بار اضافے کے باوجود سرکلر ڈیبٹ پر قابو نہیں پایا جاسکا۔پاکستان میں اس وقت بجلی کی پیداواری صلاحیت ۳۵۰۰۰ میگا واٹ ہے تاہم اس میں ڈی ریٹڈ استعداد ۲۹۰۰۰ میگا واٹ ہے جو موسم سرما میں مزید کم ہو کر ۱۳۰۰۰ میگا واٹ رہ جاتی ہے۔میاں نعمان کبیر نے کہا کہ بجلی و گیس صنعتوں کے لئے اہم خام مال ہے ان کی قیمتوں میں اضافے سے صنعتوں کی پیداواری لاگت مزید بڑھ جاتی ہے۔ کاروباری شعبے کو پہلے ہی کئی چیلنجز کا سامنا ہے پیداواری شعبہ عالمی منڈی میں مقابلے کی دوڑ سے باہر ہوتا جا رہا ہے- ضرورت اس امر کی ہے کہ جلد از جلدتوانائی منصوبوں کی تکمیل کی جائے۔ اگر صنعت چلے گی تو روزگار کے مواقع پیدا ہوتے رہیں گے عام آدمی کو ریلیف ملے گا تو ملک کے حالات میں سکون اور اطمینان  پیدا ہوگا  -پیاف کے عہدیداران نے حکومت پر زور دیا ہے کہ فوری طور پر صنعتی مقاصد کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 20فیصد کمی کی جائے  پیاف کے  وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی نے کہا کہ پاکستان میں  پیداوری لاگت اپنے  ہمسایہ  ممالک(انڈیا، تھائی لیند،چین، بنگلہ دیش وغیرہ)  کے مقابلے میں پہلے ہی بہت زیادہ ہے۔ بجلی کی قیمت میں مجوزہ اضافہ سے پاکستان مقابلے کی دوڑسے باہر ہو جائے گا۔ اور اپنے مقامی و بین الاقو امی آرڈرز بھی سے محرم ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی مارکیٹ میں ان ممالک سے اپنی مصنوعات کا مقابلہ نہیں کرپا رہا اسی لیے ملکی برآمدات کمی کا شکار ہیں۔ملکی برآمدات میں اضافہ کیلئے بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں بلکہ کمی کی جائے تاکہ تجارتی خسارہ کم ہوسکے۔حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے مطالبہ پر آئندہ ماہ سے بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے صنعتوں  پر اضافی بوجھ پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ صنعتیں بجلی گیس کی لوڈ شیڈنگ اور ٹیکسوں میں اضافہ سے  پہلے ہی  متاثرہورہی ہیں اسی وجہ سے  پچھلے مالی سال کیلئے جی ڈی بی کا ہدف بھی حاصل نہیں کیا جاسکا  ہے۔پیاف کے لیڈران نے حکومت سے ایپل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگلے ماہ سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہ کیا جائے۔

مزید :

کامرس -