این اے 123لاہور، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے درمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع

این اے 123لاہور، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے درمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(رپورٹ : دیبا مرزا) صوبائی دارلحکومت لاہور کی قومی اسمبلی کا پرانا حلقہ این اے 118اور نئی حلقہ بندیوں کے بعد این اے 123میں حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف نے اندرون خانہ غیر اعلانیہ طور پر اپنی اپنی انتخابی مہم کاآغاز کردیا ہے، اگر یہ کہا جائے کہ اس حلقہ میں (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے تو بے جا نہ ہو گا کیونکہ 2013میں بھی اس حلقہ سے دونوں کے مابین ٹف مقابلہ ہوا تھا اور مذکورہ حلقہ ان چار قومی اسمبلی کے حلقوں میں شامل ہوتا ہے کہ جس کے بارے میں عمران خان کا یہ دعویٰ تھا اگر اس حلقہ کو کھول دیا جائے تو پی ٹی آئی جیت جائے گی ۔ الیکشن میں کون جیتے گا اس کا فیصلہ تو ووٹرز ہی کریں گے لیکن بظاہر پلڑا (ن) لیگ کا ہی بھاری دکھا ئی دیتا ہے۔دونوں سیاسی جماعتوں کے متوقع امیدواروں نے ڈور ٹو ڈور الیکشن مہم بھی شروع کردی ہے اس حلقہ سے اب بھی حکمران جماعت کی طرف سے موجودہ ایم این اے ملک ریاض کو ٹکٹ دئیے جانے کی اطلاعات ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے میاں عثمان اکرم ‘ ڈاکٹر شاہد صدیق اور چودھری اصغر گجر کے نام لئے جارہے ہیں جبکہ حلقہ کی صوبائی نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کی طرف سے سمیع اللہ خان ‘ رانا اقبال اور حافظ عبدالغفار کے نام زیر گردش ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی طرف سے یاسر گیلانی کی ڈور ٹو ڈور مہم جاری ہے ۔ قابل ذکرامر یہ ہے 2002کے الیکشن میں یہاں سے جماعت اسلامی کے رہنما آزاد اور مسلم لیگ (ن) کی حمایت سے 25484ووٹ لیکر ایم این اے بنے تھے اور ان کے مقابلے میں مسلم لیگ (ق) کے امیدوار سابق گورنر میاں محمد اظہر 21641ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر آئے تھے اسی طرح سے اس وقت تیسرے نمبر پر پیپلز پارٹی کے چودھری عبدالقادر 16855 ووٹ لئے تھے جبکہ ایم ایم اے کے مسترکہ امیدوار حافظ عبدالودود شاہد 2728ووت لیکر چوتھے نمبر پر آئے تھے۔اسی طرح 2008میں اس حلقہ سے مسلم لیگ (ن) کے محمد ریاض 55900ووٹ لیکر ایم این اے منتخب ہوئے جبکہ سید آصف ہاشمی 24712ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے اور مسلم لیگ(ق) کی طرف سے میاں محمد اظہر 11075ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے اس الیکشن میں اس حلقہ سے پی ٹی آئی کا وجود ہی نہیں تھا اور اس کے کسی بھی امیدوار نے یہاں سے الیکشن مین حصہ نہیں لیا تھا چھ مختلف آزاد امیدواروں ایم کیو ایم اور پی این پی نے بھی الیکشن میں حصہ لیا تھا ۔ 2013کے انتخابات میں پھر مسلم لیگ (ن) کی طرف سے محمدریاض ملک 103310ووٹ لیکر منتخب ہو گئے اور یہاں سے دوسرے نمبر پر آنے والے پی ٹی آئی کے امیدوار حامد زمان نے 43570ووٹ لئے پیپلز پارٹی کے فراز ہاشمی نے 14029ووت لئے ا ور وہ تیسرے نمبر پر رہے اسی طرح سے جے یو آئی ف چوتھے نمبر پر رہی ان کے علاوہ بھی دیگر آزاد اور چھوٹی جماعتوں نے الیکشن مین حصہ لیا اور محض چند ووٹ ہی حاصل کر سکے ۔اب بھی اس حلقہ میں مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے درمیان ہی الیکشن کی خبریں زیر گردش ہیں جبکہ پیپلز پارٹی اور ایم ایم اے نے اپنے امیدواروں کا ابھی فیصلہ کرنا ہے ۔
این اے

مزید :

صفحہ آخر -