قلم قتلے

قلم قتلے
 قلم قتلے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

O ’’مُلک میں جمہوریت کی بقا کے لئے بھٹو خاندان نے قربانیاں دی ہیں‘‘ پیپلزپارٹی مردان کے اقبال خان کا بیان


* بجا ارشاد فرمایا مگر بھٹو خاندان کی قربانیوں کا صلہ زرداری خاندان کو کس کھاتے میں دیا جائے؟


O امریکہ میں پاکستان کے مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ نواز شریف،’’جرأت‘‘ کی سرخی


* البتہ امریکہ کے مفادات کو ضرور ملخوظ نظر رکھا جائے گا۔


O پارٹی اختلافات سے حکومت کی کارکردگی متاثر نہیں ہو گی۔


* صرف حکومت متاثر ہو گی۔ پرویز رشید


O جمہوریت اور اسلام ایک ساتھ نہیں چل سکتے، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی


* اِسی لئے تو ’’ اسلام‘‘ کو خیرباد کہہ کر’’اسلام آباد‘‘ کو پکڑا ہُوا ہے۔


O کسی عہدے کا لالچ نہیں عوام کی خدمت کا جذبہ دوبارا سیاست میں لے آیا۔ اَسی(80) سالہ محترمہ نسیم ولی خاں۔


* ہر عہد پر غالب میرزا اسد اللہ خاں غالب یاد آئے:


گو ہاتھ کو جنبش نہیں آنکھوں میں تو دم ہے


رہنے دو ابھی ساغر و مینا مرے آگے


O عورت کے ہاتھ، چہرے اور پاؤں کا پردہ واجب نہیں‘‘، اسلامی نظریاتی کونسل


* باقی اہم ’’سپیئر پارٹس‘‘ رہ کون سے گئے؟؟


Oمُلک کی خاطر ’’مَیں‘‘ کی روش چھوڑ کر ’’ہم‘‘ کا راستہ اپنانا ہو گا، شہباز شریف


* اور ’’ہم‘‘ سے مُراد ہے، نواز شریف۔ کلثوم نواز شریف، مریم نواز شریف، شہباز شریف اور حمزہ شہباز ‘‘!


O عمران خان کی سوئی اب بھی دھاندلی پر اٹکی ہوئی ہے، ماروی میمن


* کیا حُسنِ طلب ہے۔ دھاندلی پر نہیں ماروی میمن پر سوئی اٹکنی چاہئے اِسی لئے تو عمران خان کی توجہ کھینچنے کے لئے یکساں بیان داغتی رہتی ہیں۔


O راولپنڈی میٹرو ٹریک سے پتھر گرنے سے ایک نوجوان کی ہلاکت۔


* میٹرو بس کے ٹھیکیدار حنیف عباسی کا جلتی پر تیل والا بیان’’ ایک پتھر تو گِرا ہے، میٹرو چل رہی ہے نا‘‘۔


بجا ارشاد فرمایا،ہلاکت کا شکار ’’ن لیگی‘‘ مرحوم کارکن زبانِ حالی سے کہہ رہا ہے:


ایک پتھر اِدھر آیا ہے تو اس سوچ میں ہوں


میری اس شہر میں کس کس سے شناسائی ہے؟


Oشیخوپورہ، گوجرانوالہ، قصور اور خوشاب کے ای ڈی او ہیلتھ معطل، شہباز شریف کا محکمہ صحت کی کارکردگی پر اظہار برہمی۔


* صرف چار شہر کیوں؟ ماشاء اللہ محکمہ ہیلتھ ناقص کارکردگی اور کرپشن میں نمبر ون ہے۔ پَنبہ کُجا کُجا نہم؟


Oامریکہ نہیں، پاکستان کو خود بھارت کو لگام ڈالنا ہو گی۔ سیاسی و مذہبی و عسکری تجزیہ کار


* بات تو سچ ہے! مگر بلی کے گلے میں گھنٹی کون باندھے گا؟


Oصدر بن کر امریکہ میں تمام مساجد بند کرا دوں گا۔ صدارتی امیدوار ٹرامپ کی بڑھک


* خدا کبھی گنجے کو ناخن نہیں دیتا، نہ نو من تیل ہو گا نہ رادھا ناچے گی۔ مسٹر ٹرامپ خاطر جمع رکھو، پورے ’’پاگل خانے‘‘ کو صدر کوئی نہیں بنائے گا۔


O’’اہلِ بیتِ اَطہار کی عقیدت و محبت کے بغیر دعویٰ ایمان نامکمل ہے‘‘۔!جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی کا ارشاد


* بجا فرمایا بے شک:بے حُبِ اہلِ بیت عبادت حرام ہے۔ بیان پر عمل بھی تو کرایئے!


O’’آپ نہ کیس سنتے ہیں نہ فیصلہ کرتے ہیں‘‘۔ سعید نامی وکیل کا اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس نُورالحق قریشی سے مجادلہ


*آپ کو بھی سنیں گے اور فیصلہ بھی کریں گے، فی الحال تو سزا بھگتو نا۔تا برخواستِ عدالت کمرۂ عدالت میں بطور مجرم بیٹھو!‘‘ ’’وکلاء گردی‘‘ کے خلاف چیف جسٹس صاحب کا بروقت فوری فیصلہ


O’’شہریار خاں بھارتیوں کے ہاتھوں تیسری بار خوار ہوئے ہیں‘‘۔ خالد محمود


*خاطر جمع رکھیں، چوتھی بار بھی ہو سکتے ہیں کہ:


ہم طالبِ شہرت ہیں ہمیں ننگ سے کیا کام


بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا


O’’عراق پر حملہ جنگی جرم تھا‘‘۔ ٹونی بلیئر نے بارہ برس بعد معافی مانگ لی


*ہائے اُس زوُد پشیماں کا پشیماں ہونا، ویسے یہ محاورہ درست ہی ہے کہ بارہ سال بعد رُوڑی کے بھی دن پِھر جاتے ہیں۔ بے شک:


تشنہ لب اُٹھ گئے دُنیا سے تو پانی برسا


جل گیا دِل تو ملے آگ بجھانے والے


O’’معاملات فوج کے ہاتھ ہیں‘‘ سابق آرمی چیف جنرل مرزا اسلم بیگ۔


* کب نہیں تھے؟۔ معاملات مستقل طور پر فوج کے ہاتھ رہیں تو عوام کو راحت ملے گی۔


Oساری دُنیا جنرل راحیل کے کاموں کی تعریف کر رہی ہے۔ تین سال کی توسیع ملنی چاہئے۔ جنرل پرویز مشرف


*آپ نہ بھی سفارش کریں تو حکمرانوں نے توسیع دینی ہی دینی ہے۔ کارکردگی پر نہیں، ڈر کے مارے!


محبت میں ترے سر کی قسم ایسا بھی ہوتا ہے۔

مزید :

کالم -