سمندر میں آدھی ڈوبی ہوئی لاوارث کشتی، کھینچ کر کنارے پر لایا گیا تو ایسے مناظر کہ حکام کی چیخیں نکل گئیں

باسٹیئر (ڈیلی پاکستان آن لائن) بحیرہ کیریبین کے جزائر سینٹ کٹس اور نیوس کے ساحل کے قریب ایک لاوارث کشتی سے 13 سڑی ہوئی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ یہ لاشیں کس کی ہیں اور یہ کشتی کہاں سے آئی، اس بارے میں کوئی ٹھوس معلومات موجود نہیں ہیں۔
ڈیلی سٹار کے مطابق یہ حیران کن دریافت 29 جنوری کو مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 11 بجے اس وقت ہوئی جب ایک آدھی ڈوبی ہوئی ماہی گیری کی کشتی کو سمندر میں بہتے ہوئے پایا گیا۔ کشتی کو ساحل پر لایا گیا اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ اس کی اصل معلوم کی جا سکے۔ یہ ایسا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ حالیہ برسوں میں کیریبین جزیروں کے قریب لاشوں سے بھری کئی کشتیاں دریافت ہو چکی ہیں۔
پولیس کمشنر جیمز سٹن کے مطابق "یہ ایک ماہی گیری کشتی تھی، جو عام طور پر کیریبین میں نہیں پائی جاتی۔ ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے لیکن ہمارا خیال ہے کہ یہ کشتی مغربی افریقی ساحل سے روانہ ہوئی تھی۔ یہ ایک نیا اور تشویشناک واقعہ ہے اور ہمیں ایسے مزید سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انسانی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔"
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صرف چند روز قبل ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو کے ساحل کے قریب بھی ایک چھوٹی کشتی میں پانچ لاشیں پائی گئی تھیں۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ دونوں واقعات کا آپس میں کوئی تعلق معلوم نہیں ہوتا۔
ٹرینیڈاڈ کے کوسٹ گارڈ حکام نے حالیہ کشتی کے ڈیزائن کو 2021 میں ملی ایک کشتی سے مشابہ قرار دیا ہے، جس میں 15 افراد کی لاشیں پائی گئی تھیں۔ اس وقت کی تحقیقات کے مطابق وہ لوگ ممکنہ طور پر سینیگال اور موریطانیہ سے تعلق رکھتے تھے۔