اور کہانی چل سکتی تھی۔۔۔

اور کہانی چل سکتی تھی۔۔۔
اور کہانی چل سکتی تھی۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سوہنی گھاٹ بدل سکتی تھی
اور کہانی چل سکتی تھی

رانجھا غنڈے جو لے آتا
ہِیر کی شادی ٹَل سکتی تھی

سسی کے بھی اُونٹ جو ہوتے
تھل میں کَیسے جل سکتی تھی

مرزے نے کب سوچا ہو گا
"صاحباں" راز اُگل سکتی تھی

لیلی' کالی پڑھ لِکھ جاتی
"فیئر اینڈ لولی" مَل سکتی تھی

جو پتھر فرہاد نے توڑے
جی ٹی روڈ نکل سکتی تھی

انٹرنیٹ "نثار" جو ہوتا
ہِجر کی رات بھی ڈھل سکتی تھی
کلام :ڈاکٹر نثار احمد