قلعہ منکیرہ شکست و ریخت کا شکار،زمین بوس ہونے کے قریب

قلعہ منکیرہ شکست و ریخت کا شکار،زمین بوس ہونے کے قریب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (سٹی رپورٹر)سکندر اعظم کی فتح میں مشکلات پیدا کرنے والا ’’قلعہ منکیرہ‘‘ زوال پذیر، حکمرانوں کی عدم توجہ کی وجہ سے تین ہزار سال پرانا قلعہ زمین بوس ہونے کے قریب ہے۔ محکمہ آثار قدیمہ نے ملتان آفس سے رپورٹ طلب کر لی۔ محکمہ آثار قدیمہ ملتان کی ٹیم ضلع بھکر کی(بقیہ نمبر16صفحہ12پر )
تحصیل منکیرہ میں واقع اس تاریخی قلعہ اور بھکر شہر میں واقع ’’باغ دلکشا‘‘ کا تفصیلی معائنہ کر کے رپورٹ ہیڈ آفس ارسال کرے گی۔ واضح رہے کہ قلعہ منکیرہ ایک ہزار سال قبل مسیح میں تعمیر کیا گیا۔ قلعہ کو فتح کرنے کے لئے سکندر اعظم کو مشکل کا سامنا کرنا پڑا، سکندر اعظم کے بعد مسلم جرنیل محمد بن قاسم کے نائب اسود زوہیر، مغل بادشاہ اور راجہ رنجیت سنگھ بھی اس قلعہ کو فتح کرنے والوں میں شامل ہیں۔ قلعہ قدیمی ریاست منکیرہ کی واحد یاد گار ہے جو دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ زبوں حالی کا شکار ہے۔ علاوہ ازیں محکمہ آثار قدیمہ نے ملتان آفس سے بھکر شہر میں واقع مغلیہ دور میں بنایا جانے والے باغ دلکشا کی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔ مقامی آفس کے مطابق رپورٹ کی روشنی میں قلعہ منکیرہ کو تحویل میں لیا جا سکتا ہے۔