سائنسدانوں کو پانی میں ڈوبا 1600 سال پرانا شہرمل گیا، یہ تباہ کیسے ہوا تھا؟ جان کر ہر انسان کانپ اٹھے

سائنسدانوں کو پانی میں ڈوبا 1600 سال پرانا شہرمل گیا، یہ تباہ کیسے ہوا تھا؟ جان ...
سائنسدانوں کو پانی میں ڈوبا 1600 سال پرانا شہرمل گیا، یہ تباہ کیسے ہوا تھا؟ جان کر ہر انسان کانپ اٹھے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تیونیسیہ (نیوز ڈیسک) افریقی ملک تیونس کے سمندر میں صدیوں قبل غرق ہو جانے والے قدیم شہر کو سائنسدانوں نے ڈھونڈ نکالا ہے۔ اس شہر کی دریافت تو ایک عجوبہ ہے ہی لیکن یہ بات بھی کم حیرتناک نہیں کہ اسے ایک طاقتور سونامی نے غرق آب کیا، کچھ یوں کہ یہ دنیا کی نظروں سے ہمیشہ کے لئے اوجھل ہو گیا۔
نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق ماہرین آثار قدیمہ نے زیر آب موجود اس شہر کو تیونس کے شمال مشرقی ساحل سے پرے دریافت کیا ہے۔ ماہرین کاکہنا ہے کہ یہ شہر 1600 سال قدیم ہے جو ایک بڑے سونامی کی زد میں آکر غرق آب ہوگیا۔ اس دور میں یہ شہر رومن سلطنت کا حصہ تھا اور شمالی افریقہ کے خطے میں ایک بڑے تجارتی مرکز ’نیاپولس‘ کے نام سے مشہور تھا۔ اسی سونامی نے مشہور تاریخی شہر اسکندریہ اور کریٹ کو بھی متاثر کیا تھا۔

یورپی شہر میں عمارت کی تعمیر کے دوران زمین سے ایسی چیز نکل آئی کہ ہر طرف کھلبلی مچ گئی، پورا شہر خالی کروالیا گیا کیونکہ۔۔۔ ایسا کیاتھا؟ جان کر آپ بھی کانپ اُٹھیں گے
زیر آب شہر میں سڑکوں اور عمارتوں کے آثار اب بھی دیکھے جاسکتے ہیں جبکہ اس کے کھنڈرات میں سے کئی طرح کے قدیم نوادرات بھی برآمد ہوئے ہیں۔ تیونس اور اٹلی کی ٹیموں نے اس شہر کی تلاش کا کام 2010ءمیں شروع کیا تھا۔ رواں سال موافق موسمی حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سائنسدانوں نے گہرائی میں تلاش کا کام شروع کیا جس کے نتیجے میں تقریباً 50 ایکڑ پر پھیلے آثار مل گئے ہیں۔ ماہرین کو اس بات نے بھی حیران کر رکھا ہے کہ قدیم شہر کے طرز تعمیر میں رومن، بائزنطینی اور عرب فن تعمیر کی جھلک نظر آتی ہے، جو 16 صدیوں تک زیر آب رہنے کے باوجود اب بھی باسآنی دیکھی اور پہچانی جا سکتی ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -