4 سالہ بچے کے ختنے کرتے ہوئے ڈاکٹر نے ایسی خوفناک غلطی کردی کہ عدالت نے سخت سزا سنادی

4 سالہ بچے کے ختنے کرتے ہوئے ڈاکٹر نے ایسی خوفناک غلطی کردی کہ عدالت نے سخت ...
4 سالہ بچے کے ختنے کرتے ہوئے ڈاکٹر نے ایسی خوفناک غلطی کردی کہ عدالت نے سخت سزا سنادی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جنیوا(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا بھر میں سیلفی کا خبط اب تک کئی افراد کی جانیں لے چکا ہے۔اب سوئٹزر لینڈ میں ایک باپ کے اسی خبط نے اس کے بیٹے کو ہمیشہ کے لیے ’نامرد‘بنا دیا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق شمالی افریقہ کے ملک الجیریاکایہ پناہ گزین شخص اپنے خاندان کے ہمراہ سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں مقیم تھا جہاں وہ اپنے بیٹے کے ختنے کروانے کے لیے اسے ڈاکٹر کے پاس لے کر گیا۔ جب ڈاکٹر بچے کے ختنے کرنے کے لیے بلیڈ چلانے لگا تو اسی وقت باپ نے یہ منظر محفوظ کرنے کے لیے سیلفی لینے کی کوشش کی۔ سیلفی بنتے دیکھ کرلڑکے نے بھی کیمرے کی طرف رخ کرنے کے لیے کروٹ بدلی۔ اسی اثناءمیں بلیڈ چلا اور بچے کے جسم کا مخصوص حصہ جسم سے کٹ کر الگ ہو گیا۔

’جومردفحش فلمیں دیکھتے ہیں وہ شادی کے بعد۔۔۔‘سائنسدانوں نے راز سے پردہ اٹھادیا
رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں نے چند گھنٹے بعد کٹا ہوا حصہ دوبارہ لڑکے کے جسم کے ساتھ جوڑ دیا۔ باپ نے اس غلطی کو ڈاکٹر کے سر تھوپ دیا اور عدالت چلا گیا جہاں سے ڈاکٹر کو 240دن قید اور 200فرانک (تقریباً 21ہزار روپے)جرمانے کی سزا سنا دی گئی ہے۔مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق عدالت میں بتایا گیا کہ ڈاکٹر کے پاس کٹے ہوئے حصے کو دوبارہ جوڑنے کے آلات نہیں تھے۔ اس نے بچے کے خاندان کو4گھنٹے تک وہاں بٹھا کر رکھا اور کہتا رہا کہ وہ سامان کا انتظام کر رہا ہے۔ 4گھنٹے بعد انہیں جنیوا یونیورسٹی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں بچے کا آپریشن کر کے کٹا ہوا حصہ دوبارہ اس کے جسم کے ساتھ جوڑ دیا گیا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -