تاریخی مقام پر داعش نے نوعمر بچوں سے کیا خوفناک اقدام کروا ڈالا، جان کر کوئی بھی کانپ اُٹھے

تاریخی مقام پر داعش نے نوعمر بچوں سے کیا خوفناک اقدام کروا ڈالا، جان کر کوئی ...
تاریخی مقام پر داعش نے نوعمر بچوں سے کیا خوفناک اقدام کروا ڈالا، جان کر کوئی بھی کانپ اُٹھے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دمشق(مانیٹرنگ ڈیسک) داعش نے 25شامی فوجیوں کو بھرے مجمعے میں گولیاں مار کرنے قتل کرنے کی ویڈیو ریلیز کر دی۔ داعش اس سے قبل بھی لوگوں کو ’’سزائے موت‘‘دینے کی ویڈیو منظر عام پر لاتی رہی ہے لیکن اس ویڈیو نے دنیا بھرکو ہلا کر رکھ دیا ہے کیونکہ اس میں گولیاں مارنے والے داعش کے عام کارکن نہیں بلکہ سب کے سب انتہائی کم عمر تھے، ان سب کی عمریں 12سے 13سال کے دوران تھیں۔مجمع میں بچے، جوان اور بوڑھے سبھی شریک تھے۔

یہ واقعہ شام کے تاریخی شہر پامیرا میں پیش آیا جہاں داعش نے شامی فوج کے 25جوانوں کو اکڑوں بٹھایا اورانہیں سروں میں گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فوجیوں کو سفاکانہ طریقے سے قتل کرنے کے لیے جب ایک قطار میں مجمعے لایا جاتا ہے توان کے ہاتھ پیچھے بندھے ہوتے ہیں۔ پھر 25نوعمر بچے ہاتھوں میں پستول اٹھائے ’’پریڈ‘‘ کرتے ہوئے نمودار ہوتے ہیں اور ایک ایک فوجی کے پیچھے جا کر کھڑے ہوجاتے ہیں۔ اس کے بعد ان کا کمانڈر کھڑے ہو کر کاغذ پر لکھی ہوئی تقریر پڑھ کر مجمع کو سناتا ہے اور پھر انہیں گولی چلانے کا حکم دیتا ہے جو فوجیوں کے سروں میں گولیاں داغ دیتے ہیں۔10 منٹ پرمحیط یہ فوٹیج 21 مئی کے بعد تیار کی گئی ہے جس میں داعشی جنگجوﺅں کو تدمر کے تاریخی کھنڈرات پر قبضہ کیے بھی دکھایا گیا ہے۔ 

مزید پڑھیں: برطانیہ کا 12 افراد پر مشتمل لاپتہ خاندان داعش میں شامل
داعش ایسے قتل و غارت اور خودکش حملوں میں بچوں کو استعمال کرنے کے حوالے سے کافی شہرت رکھتی ہے اورعراقی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ داعش مستقبل میں اپنے مذموم مقاصد کے لیے بچوں کا استعمال بڑھا سکتی ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران عراق سے 500سے زائد بچے اغواء کیے جا چکے ہیں ۔ اس حوالے سے عراق کے پولیس چیف کا کہنا ہے کہ داعش ان بچوں کا برین واش کرکے انہیں اپنی دہشت گردی کی کارروائیوں میں استعمال کر سکتی ہے۔داعش نے ان بچوں کوعراق کے صوبوں عنبر اور دیالہ سے اغواء کیا اورشام میں اپنے مرکز میں لے گئی ہے۔