’اس رمضان میں مغرب میں خون کے دریا بہیں گے‘ خوفناک اعلان ہوگیا، امریکہ اور مغربی ممالک کو سخت پریشان کردیا

’اس رمضان میں مغرب میں خون کے دریا بہیں گے‘ خوفناک اعلان ہوگیا، امریکہ اور ...
’اس رمضان میں مغرب میں خون کے دریا بہیں گے‘ خوفناک اعلان ہوگیا، امریکہ اور مغربی ممالک کو سخت پریشان کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دمشق(مانیٹرنگ ڈیسک) شام میں برسرپیکار شدت پسند تنظیم داعش کی طرف سے گاہے بگاہے آڈیو ، ویڈیو یا تحریری ہدایات نامے جاری کیے جاتے رہتے ہیں جن میں جنگجوﺅں کو شدت پسندانہ کارروائیاں کرنے کو کہا جاتا ہے۔ گزشتہ روز اس نوع کا ایک نیا آڈیو پیغام شدت پسند تنظیم کی طرف سے منظرعام پر آ گیا ہے جس نے امریکہ و یورپی ممالک کو پریشان کر دیا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق یہ پیغام داعش کے ترجمان ابو محمد العدنی کی طرف سے جاری کیا گیا ہے ۔ ابو محمد العدنی نے پیغام میں شدت پسندوں کو ہدایت کی ہے کہ ”ماہِ رمضان میں امریکہ و دیگر یورپی ممالک میں بڑی کارروائیاں کرو اور پورے مغرب میں خون کے دریا بہا دو۔“گزشتہ سال بھی العدنی کی طرف سے ماہِ رمضان سے قبل ایسا ہی ایک پیغام سامنے آیا تھا جس میں اس نے شدت پسندوں کو رمضان المبارک میں حملے کرنے کی ہدایت کی تھی۔ حالیہ آڈیو پیغام 31منٹ طویل ہے اور اس میں یہودیوں اور عیسائیوں کو نشانہ بنانے کی بات کی گئی ہے۔اس کے علاوہ داعش کی پوری دنیا پر قبضہ کرنے کی منصوبہ بندی کے متعلق بھی بتایاگیا ہے۔

عالمی دہشت گرد تنظیم ’’داعش ‘‘نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا ،بڑے حملوں کی دھمکی دیتے ہوئے ویڈیو جاری کر دی

العدنی نے آڈیو میں کہا ہے کہ ”رمضان المبارک جہادوفتح کا مہینہ ہے۔ تیاری کرو، اس مہینے کو دنیا بھر کے کافروں کے لیے تباہی و آفت کا مہینہ بنانے کے لیے تیار ہو جاﺅ۔“امریکہ اور یورپ میں مقیم اپنے ساتھیوں کو مخاطب کرتے ہوئے العدنی کا کہنا تھا کہ ”تم امریکہ اور یورپ کی سرزمینوں پر کوئی چھوٹی سی کارروائی بھی کرتے ہو تو ہمیں وہ ان بڑی کارروائیوں سے زیادہ خوشی دیتی ہے جو آپ یہاں ہمارے ساتھ مل کر کرتے ہو۔ اگر تم یہاں آ کر ہمارے ساتھ شامل ہونا چاہتے ہو تو جان لو کہ ہماری خواہش ہے کہ کاش ہم تمہاری جگہ پر موجود ہوتے اور دن رات صلیبی جنگیں لڑنے والوں کو سزائیں دیتے۔ تم کیا سمجھتے ہو کہ موصل، سیرت یا رقہ جیسے شہر چھن جانے پر ہم ہار جائیں گے اور واپس وہی کچھ بن جائیں گے جو ہم داعش کے قیام سے قبل تھے؟ نہیں، شکست دراصل جنگ کی خواہش اور عزم کو کھو دینے کا نام ہے۔ ہم سے یہ شہر چھین کر ہمیں ہرایا نہیں جا سکتا۔“