پی ٹی آئی کے استعفے سپیکر کو دکھائی نہیں دیتے ، سپریم کورٹ کافیصلہ تسلیم ، رائے چھ ججز کیساتھ ہے: مولانافضل الرحمان

پی ٹی آئی کے استعفے سپیکر کو دکھائی نہیں دیتے ، سپریم کورٹ کافیصلہ تسلیم ، ...
پی ٹی آئی کے استعفے سپیکر کو دکھائی نہیں دیتے ، سپریم کورٹ کافیصلہ تسلیم ، رائے چھ ججز کیساتھ ہے: مولانافضل الرحمان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جے یو آئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ فوجی عدالتوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں،سپریم کورٹ کے فیصلے میں6ججز نے اختلافی نوٹ لکھا ،میری رائے بھی ان ججزکے ساتھ ہے،ساری دنیا جانتی ہے کہ پی ٹی آئی اراکین نے اسمبلی سے استعفے دیئے لیکن سپیکر کو دکھائی نہیں دیتے ۔ 

میڈیا سے گفتگواور اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کاکہناتھاکہ پاکستان میںنظریاتی سیاست ختم ہوچکی ہے،مدارس کی کردار کشی کرنا درست نہیں، ہم سے باتیںنقد منوائی جاتی ہیں اور ہماری باتوں کوہمیشہ ادھار پر چھوڑ دیاجاتاہے،مسئلہ نظریات کا نہیں اصولوں کا ہے،قانون کاکوئی امتیازی اصول نہیں ہوتا،جس مقصد کیلئے پاکستان بنایاتھاہم و ہ بھول چکے ہیں ، پی ٹی آئی والے خیرات بھی مانگتے ہیں اور بدمعاشی سے مانگتے ہیںانہوں نے استعفے قبول کرنے کیلئے سپیکر کو چیلنج کیا تھا،عمران خان نے جو کچھ کہا میںاسکا عشر عشیر بھی کہتا تومجھے پتہ نہیں کہاں کا کہاں پہنچا دیا جاتا،لاس اینجلس سے ڈی چوک تک تعفن پھیلاجارہاہے ۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحاریک پر مشاورت کیلئے کل تک کاوقت دیا جائے وزیر اعظم پہلے ہمیںوقت دیں ہمار موقف سن لیں، دہشت گردی کی آڑ میں دینی مدارس کا کچومر نکالا جارہاہے ،مشرف دور سے پہلے جیلوں میں سیاسی قیدیوں کو بھر اجاتا تھا آج حکومت کیساتھ اختلاف پر دہشت گردی یا کرپشن کے الزام میں گرفتار کر لیا جاتا ہے۔انہوںنے کہا کہ نائن الیون سے پہلے سیاستدان گرفتار ہوتے تھے تو سیاسی قیدی کہلاتے تھے ،سوویت یونین کے بعد مغربی سیاست نے دنیاکو یرغمال بنا لیا ہے۔