مشال خان کے موبائل اورسوشل میڈیاسے توہین آمیزموادبرآمدنہیں ہوا ، ، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے افسوسناک قتل کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دے دیا

مشال خان کے موبائل اورسوشل میڈیاسے توہین آمیزموادبرآمدنہیں ہوا ، ، وزیر ...
مشال خان کے موبائل اورسوشل میڈیاسے توہین آمیزموادبرآمدنہیں ہوا ، ، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے افسوسناک قتل کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دے دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویزخٹک نے کہاہے کہ مشال خان کے موبائل اورسوشل میڈیاسے توہین آمیزموادبرآمدنہیں ہوا، واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل انکوائری کے احکامات جاری کردیئے  ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے مردان میں مبینہ طور پر  توہین رسالتﷺ کے الزام میں طالب علم مشعال خان کے قتل کے واقعہ پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی خیبر پختونخوا کی سربراہی میں اس حادثے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں جبکہ اس کی جوڈیشل انکوائری بھی کی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس واقعہ کی بابت کہا جا رہا ہے کہ توہین رسالت ﷺ کے باعث یہ پیش آیا ہے،  تاہم اس حوالے سے قانون موجود ہے، لہذا کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

اس سے قبل خیبرپختونخوا اسمبلی میں عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے عبدالولی خان یونیورسٹی میں مبینہ طورپر توہین رسالت کے مرتکب قرار دینے کے بعد قتل ہونے والے طالبعلم مشال کی جانب ایوان کی توجہ دلائی اور کہا کہ تعلیمی اداروں میں ایسے اقدام بربریت ہے ، جس انداز میں مشال نامی طالب علم کو قتل کیا گیا اور اس کی لاش کی بے حرمتی کی گئی اس اقدام سے ہم دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟۔ ان کاکہنا تھا کہ ملک میں عدالت یا قانون نافذ کرنے والے ادارے نہیں ہے ، اس واقع کے بعد ملک میں عوام کی مال و جان خطرے میں پڑگئے ہیں اسلئے حکومت کو چاہیے کہ اس سانحہ کی جوڈیشل انکوائری کی جائے ، سردار  بابک نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے اس سانحہ پر کسی قسم کا بیان نہیں آیا ہے ،صوبے میں مذہبی جنونیت یہاں تک پہنچ گئی کہ اگرمشال نے توہین رسالت کی ہے وہ یقیناًقابل معافی نہیں ہے لیکن ان کو سزا عدالت دے گی ، جنہوں نے مشال کو قتل کیا ہے اب و ہ سامنے آجائے ، ان کا کہنا تھا کہ ڈی آئی جی مردان ڈویڑن نے قتل کے معاملے پر جو جواز پیش کیا ہے و ہ قابل قبول نہیں ہے ،ا س وقت ملک میں جو صورتحال جاری ہے و ہ انتہائی خطرناک ہے اور یہ صورتحال ملک کو اندھیروں میں دھکیل دے گی ۔

اس موقع پر نگہت اورکزئی کاکہنا تھا کہ مردان واقع کا دن پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، پولیس کی موجودگی میں مشال کی لاش کی بے حرمتی کی گئی، ان پر پتھر او رلاٹھیاں برسائی گئی ، یہ معاملہ پانچ دنوں سے جاری تھا اور عبدالولی خان یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے اس معاملے کو سنجید ہ نہیں لیا۔

مزید :

قومی -