صولت مرزا کی بیوی نے ایم کیو ایم کے جھوٹ کا بھانڈا پھوڑ دیا

صولت مرزا کی بیوی نے ایم کیو ایم کے جھوٹ کا بھانڈا پھوڑ دیا
صولت مرزا کی بیوی نے ایم کیو ایم کے جھوٹ کا بھانڈا پھوڑ دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (این این آئی) کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (موجودہ نام کے الیکٹرک) کے سابق ایم ڈی شاہد حامد کے قتل میں سزائے موت پانے والے متحدہ دہشت گرد صولت علی خان(صولت مرزا) کی بیوی نے الطاف حسین کے جھوٹ کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے واضح طور پر کہا ہے کہ اس کا شوہر متحدہ کا کارکن ہے اور اس کے معاملے میں پارٹی نے ہر مرحلے پر ہمارا بھرپور ساتھ دیا، اب پتہ نہیں کیوں لاتعلقی کا اعلان کیا جا رہا ہے، اس حوالے سے میڈیا اپنا سوال متحدہ کی قیادت سے کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صولت مرز کے بھائی اور بہنیں بھی موجود تھیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے شوہر کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے اور ایم کیو ایم نے ہر مرحلے میں ہمارا ساتھ دیا ہے۔ اس سے سوال کیا گیا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین ایک انٹرویو میں کہہ چکے ہیں کہ اگر انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے صولت کو پھانسی دی جائے تو ہمیںکوئی اعتراض نہیں۔ اس پر انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے بالکل ٹھیک کہا ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے ہونے چاہئیں۔ میں بھی میڈیا سے سوال کرتی ہوں کہ کیا اس کیس میں انصاف کے تقاضے پورے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی میرے شوہر سے لاتعلقی کا اعلان کرتی ہے تو یہ سوال ایم کیو ایم کی قیادت سے کیا جائے، میں اس بارے میں کچھ نہیں کہوں گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ صولت مرزا کو شاہد حامد کے قتل کے جھوٹے مقدمے میں ملوث کیا گیا۔ 17 برس ایک طویل عرصہ ہوتا ہے، وہ عمر قید سے بھی زیادہ سزا کاٹ چکے ہیں، اب پاکستان کے قانون کے مطابق ایک مقدمے میں 2 سزائیں بیک وقت نہیں ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بیرون ملک مقیم مقتول کی اہلیہ شہناز حامد سے کئی مرتبہ رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہاں سے سخت ردعمل آیا جس کے بعد طویل عرصہ ہ وگیا ہے کہ ہمارا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت صولت مرزا کو پھانسی دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ الطاف حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ صولت مرزا کا ایم کیو ایم سے کوئی تعلق نہیں اور اگر کوئی تعلق تھا تو وہ 25,20 سال پہلے ختم ہو گیا تھا۔

مزید :

قومی -