مریم نواز بینی فشری نہیں تو دستاویزات سے ثابت کریں، جسٹس عظمت، الزام ہے فلیٹس نواز شریف نے خریدے : جسٹس اعجاز افضل

مریم نواز بینی فشری نہیں تو دستاویزات سے ثابت کریں، جسٹس عظمت، الزام ہے ...
مریم نواز بینی فشری نہیں تو دستاویزات سے ثابت کریں، جسٹس عظمت، الزام ہے فلیٹس نواز شریف نے خریدے : جسٹس اعجاز افضل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاناما عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے ہیں کہ اگر مریم نواز بینی فیشل اونر نہیں تو دستاویزات سے ثابت کریں، موزیک فونسیکاکے مطابق مریم نواز بینی فیشل مالک ہیں۔ موزیک فونسیکاکے ریکارڈ میں ٹرسٹ ڈیڈ کی کوئی دستاویزنہیں تھی۔ فلیٹس آف شورکمپنیوں کے ذریعے خریدے گئے۔
جسٹس اعجازافضل نے کہا کہ 1993 میں حسین اور مریم فلیٹس نہیں خرید سکتے تھے، الزام ہے یہ فلیٹس نواز شریف نے خریدے کیونکہ فلیٹس کی خریداری کے وقت بچے کم عمر تھے اور بچوں کے پاس فلیٹس کی خریداری کے مناسب وسائل موجود نہیں تھے، درخواست گزار کہتے ہیں کہ وزیراعظم بتائیں فلیٹس کی خریداری کیلئے پیسے کہاں سے آئے۔
جسٹس عظمت سعیدشیخ نے کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں ہم پر الزام کیا ہے ہر کوئی اپنے مطلب کی بات نکالتاہے، نیب قانون کے آرٹیکل 9 کو ہم یا وکلا ہی جانتے ہیں۔ اگر کوئی اور بینی فیشل مالک ہے تو سامنے لائیں۔ یہی تعین کررہے ہیں کہ بینی فیشل مالک کون ہے؟۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہم کہتے ہیں حسین نواز بینی فیشل مالک ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ مریم نواز بینی فیشل آنر ثابت ہوئیں تو ان کے پاس پیسے کہاں سے آئے یہ دیکھیں گے۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا ہم پر الزام ہے فلیٹس 1993-96 میں خریدے گئے لیکن ہم کہتے ہیں کہ فلیٹس 2006 میں خریدے۔ جسٹس عظمت سعیدنے استفسار کیا کہ فلیٹس بچوں نے نہیں خریدے تو پھر وزیر اعظم نے خریدے؟ جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا میں یہ نہیں کہہ رہاکہ فلیٹس وزیراعظم نے خریدے۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -