عشرہ ذی الحجہ کی فضیلت اور خصوصیات

عشرہ ذی الحجہ کی فضیلت اور خصوصیات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


(مفتی غلام یسین نظامی)
 ذوالحجہ کا پورا مہینہ ہی قابل ِ احترام ہے لیکن اس کے ابتدائی دس تو بہت ہی فضیلت اور عظمت والے ہیں۔ قرآن کریم میں اللہ تعالی نے اس کی عظمت و اہمیت کو بیان فرمایا اور نبی کریم نے امت کو عشرہ ذی الحجہ کی قدردانی سے آگاہ فرمایا۔ قرآن کریم میں ہے: قسم ہے فجر کے وقت کی اور دس راتوں کی اور جفت کی اور طاق کی۔(الفجر:1، 2، 3)اس میں اللہ تعالی نے تین چیزوں کی قسم کھائی، پہلی قسم فجر کے وقت کی ہے دوسری قسم دس راتوں کی کھائی ہے، بیشتر مفسرین نے ان دس راتوں سے مراد ذوالحجہ کے شروع کے دس دن لیے ہیں۔ رسول اللہ نے فرمایا: دس سے مراد ذوالحجہ کا پہلا عشرہ ہے اور تیسری قسم یوم عرفہ اور عید الاضحی کے دن کی ہے طاق سے مراد یوم عرفہ ہے اور جفت سے مراد عید الاضحی کا دن ہے۔ ایک حدیث میں نبی کریم نے عشرہ ذی الحجہ کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: کوئی دن ایسا نہیں ہے کہ جس میں نیک عمل اللہ کے یہاں ان (ذی الحجہ کے) دس دنوں کے نیک عمل سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ ہو، صحابہ کرام نے عر ض کیا: اے اللہ کے رسول!کیا یہ اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی بڑھ کر ہے؟تو رسول اللہ نے فرمایا: اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی بڑھ کر ہے، مگر وہ شخص جو جان اور مال لے کر اللہ کے راستے میں نکلے، پھر ان میں سے کوئی چیز بھی واپس لے کر نہ آئے۔
عشرہ ذی الحجہ اور کثرت ِ ذکر:
عشرہ ذی الحجہ میں تسبیح و تہلیل اور ذکر کی کثرت کی تلقین بھی نبی کریم نے فرمائی ہے۔ قرآن کریم میں اللہ تعالی نے فرمایا:اور چند مقررہ دنوں میں اللہ کا نام لیں۔ (الحج:28) اورنبی کریم کا ارشاد ہے: کوئی دن بھی اللہ تعالی کے نزدیک زیادہ عظیم اور پسندیدہ نہیں ہے جن میں کوئی عمل کیاجائے، ذی الحجہ کے ان دس دنوں کے مقابلے میں، تم ان دس دنوں مین تہلیل، تکبیر اور تحمید کی کثرت کیا کرو۔(مسند احمد)
خصوصیاتِ عشرہ ذی الحجہ:
اللہ تعالی نے عشرہ ذی الحجہ کو مختلف عبادتوں کے ذریعہ خصوصیت بخشی ہے، اس پورے عشرہ میں اسلام کے اہم ترین اعمال انجام دئیے جاتے ہیں اور عبادتوں کا اہتمام کیا جاتا ہے، عشرہ ذی الحجہ میں روزے رکھنے کی فضیلت آئی ہے، قربانی دینے والوں کو بال و ناخن کاٹنے سے روکا گیا، تکبیرات ِ تشریق کہنے کا حکم دیا گیا، حج جیسی عظیم عبادت انجام دی جاتی ہے اور قربانی کا اہم ترین عمل بھی اسی میں کیا جاتا ہے اسی دن مسلمانوں کی دوسری بڑی اور اہم عید عید الاضحی منائی جاتی ہے، ان تما م خصوصیا ت کی بناء پر اس عشرہ کی اہمیت اور افضلیت دو چند ہوجاتی ہے۔
بال اور ناخن نہ کاٹنا:
عشرہ ذی الحجہ کی آمد ہی ساتھ سب سے پہلا حکم بال اور ناخن کے نہ کاٹنے کا عائدہوتاہے ان لوگوں کے لیے جو قربانی کرنے کا ارادہ رکھتے ہوں۔ نبی کریم کا ارشاد ہے: جن تم ذوالحجہ کا چاند دیکھ لواور تم میں سے کسی کا قربانی کرنے کا ارادہ ہوتو وہ اپنے بال اور ناخن کاٹنے سے رک جائے۔ 
عشرہ ذی الحجہ کے روزے:
نبی کریم نے فرمایا: تمام دنوں میں کسی دن میں بھی بندے کا عبادت کرنا اللہ کو اتنا محبوب نہیں جتنا ذوالحجہ کے عشرہ میں محبوب ہے۔ اس عشرہ کے ہر دن کا روزہ سال بھرکے روزوں کے برابر ہے اور اس کی ہر رات کی نوافل شب ِ قدر کے نوافل کے برابر ہے۔ (ترمذی)اسی طرح نوے ذی الحجہ یعنی عرفہ کے دن کے روزے کی خاص فضیلت احادیث میں بیان کی گئی۔ 
 تکبیرا ت تشریق:
عشرہ ذی الحجہ میں تکبیر وتہلیل اور تسبیح کے ورد رکھنے کی تلقین فرمائی گئی، اور بطور ِ خاص ایام ِ تشریق میں تکبیرا ت تشریق کے پڑھنے کا حکم دیا گیا۔ تکبیر ِ تشریق نویں ذی الحجہ کی فجر سے تیر ہویں ذی الحجہ کی عصر تک ہر نماز کے بعد ایک مرتبہ بلند آواز سے پڑھنا واجب ہے، باجماعت نماز پڑھنے والے اور تنہا نماز پڑھنے والے اس میں برابر ہیں، اسی طرح مرد و عورت دونوں پر واجب ہے، البتہ عورت بلند آواز سے نہ کہے تکبیر تشریق صرف ایک دفعہ پڑھنا احادیث سے ثابت ہے تکبیرات تشریق یہ ہیں:اللہ اکبر اللہ اکبر  لاالہ الا اللہ و اللہ اکبر اللہ اکبر وللہ الحمد۔  
قربانی کی فضیلت:
 عشرہ ذی الحجہ کی دس تاریخ کو عید منائی جاتی ہے، عید الاضحی کا دن مسلمانوں کے لیے بہت ہی تاریخی اور عظمت کا حامل دن ہے، یہ دن صرف عید کی خوشی میں مست ہوجانے والا دن نہیں بلکہ ایک عظیم پیغام اور سبق دینا والا دن ہے، مسلمان عید الاضحی کے دن جانور کی قربانی کرتے ہیں، اور صاحب حیثیت اور مالک ِ نصاب افراد اپنی جانب سے قربانی انجام دیتے ہیں۔ اضحی قربانی کو کہتے ہیں، کیوں کہ بقر عید کے روز جانور وں کی قربانی دی جاتی ہے اس لیے اس کو عید الاضحی کہا جاتا ہے۔  عید والے دن قربانی کے عمل سے زیادہ کوئی عمل اللہ کے نزدیک محبوب نہیں اوراس جانور کو قیامت کے دن سینگوں، کھروں، اور بالوں کے ساتھ لایا جائے گا(یعنی تولہ جائے گا)اور اللہ اس کے خون کا قطرہ زمین پر گرنے سے پہلے پہلے قربانی قبول فرمالیتے ہیں، لہذا خوش دلی سے قربانی دیا کرو۔ (ترمذی)
عید الاضحی کی رات:
 مسلمانوں کی دوسری بڑی عید عید الاضحی بھی اسی عشرہ کی دس تاریخ کو ہوتی ہے، بہت ہی اہتما م اور جوش وخروش کے ساتھ مسلمان عید مناتے ہیں، عید کا دن جہاں خوشی ومسر ت کا دن ہوتا ہے وہیں عید کی رات انعام و الطاف کی رات ہوتی ہے اور اللہ تعالی کی خصوصی رحمت اور نوازش عید کی رات میں ہوتی ہے چاہے وہ عید الفطر کی رات ہو یا عید الاضحی کی رات دونوں نہایت ہی اہمیت والی راتیں ہوتی ہیں اور انسانون کے لیے سعادت کا ذریعہ ہوتی ہیں۔  عید الاضحی کی رات بھی نیکیوں کے کمانے اور اجر و ثواب کو حاصل کرنے کی رات ہے اس کا بھی اہتمام کرنا چاہیے۔
آخری بات:
عشرہ ذی الحجہ بڑی ہی اہمیت اور عظمت والا عشرہ ہے، اس کی خصوصیت اور فضیلت احادیث میں بکثرت آئی ہیں اور اسلام کے اہم ترین عبادات اس میں انجام دئیے جاتے ہیں، اس کی تعظیم اور احترام کرنا چاہیے اور عبادات وغیرہ کا اہتمام کرنا چاہیے، بالخصو ص معاصی اور گناہوں کے کاموں اور نافرمانی والے اعمال سے بچنا ضروری ہے، کیوں کہ جب اللہ تعالی نے ان دنوں کی عظمت کو بڑھا دیا اور اس میں عبادت انجام دینے پر اجر وثواب میں زیادتی ہوگی، اسی طرح اس دنوں کو بے حرمتی کرتے ہوئے گناہوں کا ارتکاب کرنے پر سز ااور عتاب میں بھی اضافہ ہوجائے گا۔ اس لیے ان دنوں کا بطور ِ خاص اہتما م کرنا چاہیے۔

مزید :

ایڈیشن 1 -