مغوی جج کی رہائی کیلئے کروڑوں روپے کی ادائیگی، شیر افضل مروت نے اہم کردار ادا کیا، صحافی اعزاز سید کا تہلکہ خیز دعویٰ ، صوبائی حکومت کی تردید
ٹانک (ویب ڈیسک) سینئر صحافی اعزاز سید نے دعویٰ کیا ہے کہ سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت کے اغوا کیے جانے اور ان کی رہائی کیلئے کروڑوں روپے دیئے گئے ہیں۔جج کی رہائی کے لیے خیبرپختونخوا حکومت نے پانچ کروڑ روپے دیئے جب کہ دیگر ذرائع کے مطابق 7 کروڑ کی ادائیگی کی گئی تاہم خیبرپختونخوا حکومت نے اس دعوے کی تردید کی ۔
آج نیوز کے مطابق اعزازسید نے پروگرام ’ٹاک شاک‘ میں بتایا کہ جج کی رہائی کے لیے خیبرپختونخوا نے 5 کروڑ روپے ادا کیے ہیں اور اس میں مرکزی کردار شیر افضل مروت نے ادا کیا۔دوسری جانب پولیس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جج کو آپریشن کے ذریعے رہا کرایا گیا۔بعدازاں مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف علی نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے جج شاکر اللہ مروت کی بازیابی کے لیے کوئی تاوان ادا نہیں کیا ہے، تاوان کی ادائیگی سے متعلق چلنے والے بے بنیادافواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔انہوں نے مزید بتایاکہ جج شاکر اللہ مروت کی بازیابی حکومتی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
واضح رہے کہ سیشن جج وزیرستان کو ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سنگم سے نامعلوم افراد نے اسلحے کے زور پر اغوا کیا اور جج کے سیکیورٹی گارڈ کو رہا کر کے ان کی گاڑی کو نذر آتش کردیا تھا۔ دو روز بعد مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت کو بازیاب کرانے کی اطلاع دی۔انہوں نے کہا تھا کہ جج شاکر اللہ مروت کو بحفاظت ان کے گھرپہنچا دیا ہے۔
دوسری جانب آج نیوز پشاور بیورو کے ذرائع کا کہنا ہے یہ جج کی رہائی کے لیے سات کروڑ روپے ادا کیے گئے تاہم اغوا کاروں کے مطالبے پر کوئی شخص رہا نہیں کیا گی،ا ذرائع کے مطابق یہ معاہدہ لکی مروت جرگے کے ذریعے ہوا اور جج کو کلاچی میرے رہا کیا گیا ،ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اغوا کار جج شاکر اللہ مروت کو سرحد پار لے جانا چاہتے تھے لیکن اس سے پہلے ہی بروقت کوششیں کی گئی اور جج کو رہا کرا لیا گیا۔