ایران میں پولیس سٹیشن پر حملہ، پاسداران انقلاب کے افسران سمیت 19 افراد ہلاک
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کے جنوب مشرقی شہر میں ایک پولیس سٹیشن پر مسلح علیحدگی پسندوں کے حملے میں 19 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں ایران کے پاسدارانِ انقلاب کے تین ارکان بھی شامل ہیں۔
عرب نیوز نے ایران کی سرکاری خبر ایجنسی ارنا کے حوالے سے لکھا کہ حملہ آور جمعہ کے روز ہونے والے حملے میں زاہدان شہر کی ایک مسجد کے قریب نمازیوں کے درمیان چھپ گئے اور قریبی پولیس سٹیشن پر حملہ کردیا۔ صوبائی گورنر حسین مدریسی نے بتایا کہ حملے میں 19 افراد ہلاک ہوئے۔ جھڑپوں میں رضاکار بسیجی فورسز سمیت گارڈ کے 32 ارکان زخمی بھی ہوئے ہیں۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا یہ حملہ ایک نوجوان ایرانی خاتون کی پولیس حراست میں موت کے بعد ایران میں ہونے والے ملک گیر حکومت مخالف مظاہروں کا رد عمل تھا۔ ایران کا سیستان بلوچستان صوبہ افغانستان اور پاکستان کی سرحدوں سے ملتا ہے اور اس سے پہلے بھی بلوچ علیحدگی پسندوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز پر حملے ہوتے رہے ہیں۔
حملے میں ہلاک ہونے والوں میں پاسداران انقلاب کے کرنل حمید رضا ہاشمی، پاسداران انقلاب کے محمد امین آذرشوکر اور بسیج فورس کے محمد امین عارفی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایرانی میڈیا نے جمعہ کو یہ رپورٹ کیا تھا کہ حملے میں پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس سربراہ سید علی موسوی کو گولی لگی اور بعد میں وہ ہلاک ہو گئے تھے۔