پاکستان کے دفاع کو صرف اندرونی خطرات ہیں، خواجہ آصف 

     پاکستان کے دفاع کو صرف اندرونی خطرات ہیں، خواجہ آصف 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(این این آئی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہمارے ہمسائیوں کے تعلقات اچھے ہیں،افغان زمین ہمارے خلاف استعمال ہوتی ہے، ہم افغانستان سے اچھے تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کے دفاع کو صرف اندرونی خطرات ہیں لیکن اگر ہم اپنا گھر درست کرلیں تو کسی طرف سے کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیردفاع  خواجہ آصف نے کہاکہ امریکا کی طرف سے میزائل پروگرام پر پابندی سے کوئی فرق نہیں پڑیگا، کیونکہ کوئی ہمیں اپنے دفاع سے نہیں روک سکتا، ہم نے ماضی میں بھی مختلف چیلنجز کا مقابلہ کیا۔انہوں نے کہاکہ میں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا مخالف نہیں ہوں، ہمارے مخالفین کو چاہیے کہ سیاسی لڑائی سیاست سے لڑیں لیکن ریاست پر حملہ آور نہ ہوں۔وزیر دفاع نے کہا کہ 9مئی اور 26نومبر کو ریاست کے گریبان پر ہاتھ ڈالا گیا، ہمارے بھی اسٹیبلشمنٹ سے اختلافات رہے لیکن کبھی ریاست مخالف اقدام نہیں اٹھایا۔انہوں نے کہاکہ9مئی کو جن لوگوں نے فوجی تنصیبات پر حملے کیے ان کی فوٹیج آچکی ہیں، تحریک انصاف بات چیت میں اپنے دو مطالبات سے پیچھے ہٹ چکی ہے۔خواجہ آصف نے کہاکہ حکومت ملکی معیشت کی ترقی کیلئے بھرپور اقدامات کررہی ہے، اور انہی کی بدولت مہنگائی 38فیصد سے 4فیصد پر آچکی ہے۔ن لیگی رہنما نے کہاکہ ہم افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں لیکن ان کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہورہی ہے، پاکستان کے دفاع کو صرف اندرونی خطرات ہیں لیکن اگر ہم اپنا گھر درست کرلیں تو کسی طرف سے کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔وزیر دفاع  خواجہ آصف  نے انکشاف کیا ہے کہ افغان حکومت نے کالعدم ٹی ٹی پی کو افغانستان میں بسانے کے لیے 10 ارب روپے مانگے تھے، میں نے ان سے کہا کہ آپ گارنٹی دیں کہ ٹی ٹی پی واپس نہیں آئیگی اس پر وہ خاموش ہوگئے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گردی کی بڑی وجہ وہ لوگ ہیں جو لا کر بسائے گئے تھے، میں اسمبلی میں تھا جب بریفنگ دی گئی کہ ان کو بسانیکا فیصلہ بہتر ہے، بانی پی ٹی آئی کا بیان تھا کہ 40 ہزار سے 45 ہزار لوگ آئیں گے، اب یہ لوگ خیبرپختونخوا میں بیٹھے ہوئے ہیں، لوگوں کی جانیں جا رہی ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت بننے کے بعد میں افغانستان گیا تھا،افغان طالبان کے وزیردفاع اور دیگر قیادت سے ملاقات ہوئی تھی، میں نے ان کو کہا تھا کہ دہشت گردوں کو نہ روکا گیا تو ہم مجبور ہوجائیں گے پھرگلہ نہ کریں، وہ 10 ارب روپے مانگ رہے تھے کہ ٹی ٹی پی کے لوگوں کو کہیں اور منتقل کریں، جس وقت میں افغانستان گیا تھا اس دوران کالعدم تنظیم کا کوئی سیز فائر نہیں تھا۔

خواجہ آ صف

مزید :

صفحہ اول -