وزیر داخلہ کا اندھے قتل کیس کا سراغ لگانے پر 4 پولیس اہلکاروں کیلئے انعام کااعلان
اسلام آباد(کرائم رپورٹر) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے اندھے قتل کیس کے سراغ پر ان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے 4 پولیس اہلکاروں کیلئے انعام کا اعلان کیا ہے، اسلام آباد پولیس کے ایس پی کیپٹن (ر) الیاس کی سربراہی میں تشکیل دیئے گئے خصوصی تحقیقاتی یونٹ نے اس اندھے قتل کا سراغ لگایا، اس قتل کے پیچھے موجود گینگ معصوم لوگوں کو جڑواں شہروں کے مقامی بینکوں سے پیسے نکلوانے کیلئے استعمال کرتا تھا۔ اسلام آباد پولیس کی خصوصی تحقیقاتی یونٹ میں ایس پی کیپٹن (ر) الیاس، انسپکٹر اسلم، انسپکٹر راجہ راحت، اے ایس آئی رانا تسلیم اور ہیڈ کانسٹیبل ظہور شامل تھے جس نے تحقیقات کرتے ہوئے بہارہ کہو کے رہائشی معصوم شہری کے قتل اور ڈکیتی میں ملوث گینگ کو گرفتار کیا۔ یہ قتل رواں سال 23 اپریل کو ڈکیتی کے دوران ہوا تھا۔ اسلام آباد پولیس کی جانب سے وزیر داخلہ کو فراہم کی گئی تفصیلات کے مطابق چھ افراد پر مشتمل یہ گینگ راولپنڈی اسلام آباد کے بینکوں سے مختلف طریقوں سے لوگوں کے پیسے نکلواتا تھا۔ گینگ کے ممبران مختلف بینکوں کے دورے کرتے تھے اور کثیر مقدار میں پیسے نکلوانے والے افراد پر نظر رکھتے تھے، اسی طرح 23 اپریل 2016ء کی صبح گینگ کا رکن شہزاد یو بی ایل بینک برانچ پہنچا جس نے برانچ سے 26 لاکھ روپے نکلوانے والے تین افراد کی نشاندہی کی جس کے بعد دو موٹر سائیکل اور مہران کار پر سوار اس کے ساتھیوں نے ان افراد کا پیچھا کیا، جس وقت یہ متاثرین بہارہ کہو پہنچے تو سوزوکی پک اپ پر سوار تین حقیقی بھائیوں کا انہوں نے راستہ روک لیا اور ڈکیتی کے دوران ان میں سے ایک گینگسٹر نے گولیاں چلائیں جس کا یہ معصوم شہری نشانہ بنے ان میں سے ایک کی موت واقع ہوئی جبکہ دوسرے زخمی ہوئے۔ بہارہ کہو پولیس سٹیشن میں اس واقعہ کی ایف آئی آر درج کی گئی جس کے بعد یہ کیس ایس پی الیاس کو جدید سائنسی طریقوں کے مطابق تحقیقات کیلئے سونپا گیا تاکہ اس واقعہ کے پیچھے شرپسندوں کو تلاش کیا جائے۔ تحقیقات کے بعد اسلام آباد پولیس کے خصوصی تحقیقاتی یونٹ نے ٹھوس شواہد اور مضبوط تحقیقاتی نشانیوں پر چھاپہ مارا اور چار ملزموں کو گرفتار کر لیا جبکہ دو اس وقت بھی مفرور ہیں۔