63A کیس کا فیصلہ ریورس ہوتا ہے تو اس کا فائدہ  کس کو ہو گا ۔۔؟ رکن قومی اسمبلی کا اہم انکشاف

63A کیس کا فیصلہ ریورس ہوتا ہے تو اس کا فائدہ  کس کو ہو گا ۔۔؟ رکن قومی اسمبلی ...
 63A کیس کا فیصلہ ریورس ہوتا ہے تو اس کا فائدہ  کس کو ہو گا ۔۔؟ رکن قومی اسمبلی کا اہم انکشاف
سورس: سکرین گریب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) 63A کیس کا فیصلہ ریورس ہوتا ہے تو اس کا فائدہ  کس کو ہو گا ۔۔؟ اس حوالے سے اہم انکشاف سامنے آیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق رکن قومی اسمبلی تحریک انصاف جنید اکبر خان نے کہا  ہے کہ  63A کیس کا فیصلہ ریورس ہوتا ہے تو اس کا فائدہ بھی اسی جج کو ہوگا جس نے یہ فیصلہ کرنا ہے ۔ مسودہ حکومت نے نہیں کسی اور نے بنایا تھا اور ایم این ایز بیچارے ہال سے باہر بھی نہیں لے جاسکتے ۔ ادارے جس حد تک گررہے ہیں اور حکومت جو کچھ کررہی ہے وہ سب کے سامنے ہے .

انہوں نے ان خیالات کا اظہار نجی ٹی وی کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک ‘‘میں میزبان حامد میر سےگفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ پروگرام میں مشیر وزارت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے بھی شرکت کی ۔

جنید اکبر خان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا  کے لوگ ہم پر اعتماد کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ عمران  خان صاحب کی ہر کال پر لاکھوں کی تعداد میں لوگ نکل آتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ  ہم نے غلطی کی تو آج بھگت رہے ہیں ،لیکن( ن) لیگ نے بھی کچھ سیکھا نہیں ہے پھر وہ بھی بھگتے گی ۔میں تو کہتا ہوں کہ اگر آپ نے سیاست کرنی ہے تو سب سے پہلے اپنے شہر میں اچھی جیل بنوالیں ۔انہوں نے اعتراف کیا کہ عمران خان ڈی جی آئی ایس آئی کو کہا کرتے تھے کہ بندے پورے کرو میں مانتا ہوں کہ ہم نے غلطیاں کیں اس لیے بھگت رہے ہیں لیکن اب ہم کو اس سے سیکھنا ہوگا ۔ ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہم بھگتیں گے اور (ن )لیگ والے انجوائے کریں گے ان کو بھی بھگتنا ہوگا یہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ یہ نہ بھگتیں ۔

 انہوں نے کہا کہ پہلے جب سندھ او رپنجاب میں ہمارے لوگوں کے ساتھ برا سلوک ہوتا تھا تو ہم پر دباؤ تھا کہ کے پی میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے وہ ان کے ساتھ اپنا رویہ برا کرے لیکن ہم منع کیا کرتے تھے لیکن آج میری خواہش ہے اور میں وزیراعلیٰ کے پی سے کہتا ہوں کہ یہ ہماری ایک خواتین کو اٹھاتے ہیں تو ہم اپوزیشن کے دو اٹھائیں۔

جنید اکبر نے نے ایک سوال کے جواب میں کہا جو کچھ جنرل فیض حمید کے ساتھ ہورہا ہے اس پر مجھے خوشی ہے اس نے ہمارے ساتھ اگر اچھا کیا لیکن آئین کے ساتھ برا کیا اس کو سزا ہونا چاہیے ۔جو بھی سرکاری نوکر ہو اور غلط کام کرے اس کے ساتھ یہی ہونا چاہیے ۔  

 جنید اکبر خان کا مزید کہنا تھا کہ  4 اکتوبر کے احتجاج کیلئے بغیر اجازت ہم اپنے لوگوں کو اسلام آباد لائیں گے ۔

آخر میں گذشتہ روز نواز شریف کے تقریب سے خطاب کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ  نواز شریف کی بات اچھی ہے اس سے اندازہ ہوا کہ وہ پارٹی میں موجود ہیں ۔