لاکھ واشنگ پاؤڈر سے دھوؤ عاشق کا دماغ....( مرزا غالب کی ایک غزل پر مزاحیہ تضمین )
ڈاکٹرنی نے نہرنی بھی ہے دی مرہم کے ساتھ
"زخم کے بھرنے تلک ناخن نہ بڑھ جائیں گے کیا"
(نہرنی: ناخن تراشنے کا آلہ، Nail cutter )
کر دیا بیگم نے غصے میں اگر تھپّڑ رسید
"دوست غم خواری میں میری سعی فرمائیں گے کیا"
جا رہے ہیں اپنی بیگم کو وہ سمجھانے مگر
"کوئی مجھ کو یہ تو سمجھا دو کہ سمجھائیں گے کیا"
دے دیا ہے لکھ کے بھی ان کو کہ اک مسلم ہوں میں
"عذر میرے قتل کرنے میں وہ اب لائیں گے کیا"
لاکھ واشنگ پاؤڈر سے دھوؤ عاشق کا دماغ
"یہ جنونِ عشق کے انداز چھٹ جائیں گے کیا"
خوش دلی سے گھر جمائی پھر سے بن جائیں گے ہم
"ہیں گرفتارِ وفا زنداں سے گھبرائیں گے کیا"
مل رہا ہے مفت میں پینے کو اب پانی وہاں
"ہم نے یہ مانا کہ دلّی میں رہیں کھائیں گے کیا"
ہم تو ہیں شاعر بھی راغبؔ آپ ہیں شوہر فقط
"ہم کہیں گے حالِ دل اور آپ فرمائیں گے کیا"
کلام : افتخار راغبؔ(دوحہ، قطر)