اردو سائنس بورڈکی ایک سالہ کارکردگی کامختصرجائزہ
اردوسائنس بورڈ ،قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن حکومت پاکستان کا ایک اہم علمی وادبی ادارہ ہے جوملک میں اردو زبان میں سائنسی،سماجی وفنی علوم کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔ مشیر وزیراعظم برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی نے گزشتہ سال ڈویژن کے تحت علمی وادبی اداروں کو فعال بنانے کی خاطر ان کے سربراہان کے تقرر کے لیے اہل، اعلیٰ تعلیم یافتہ اورتجربہ کار شخصیات کا انتخاب کیا۔ ان میں اردوسائنس بورڈ کے ڈاکٹرناصرعباس نیّر بھی شامل تھے ، جن کاگزشتہ سال دسمبر میں بطور ڈائریکٹر جنرلتقررکیاگیا۔ انھوں نے ادارے کی ترقی اوربہتری کے لیے کئی منفردمنصوبوں پر کام کاآغازکیااوران کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ادارے کے علمی وادبی تشخص کو اُجاگرکرنے کے لیے ہر ماہ مختلف سائنسی ، علمی وفکری موضوعات پر لیکچرزاورسیمینارکے انعقادکا باقاعدہ سلسلہ شروع کیاگیا، جس کو بے حد عوامی پذیرائی حاصل ہوئی۔ جنوری میں معروف ادیبوں اوردانشوروں کی خصوصی نشست کا اہتمام کیاگیا۔ اسی ماہ ’’سموگ آلودگی ‘‘ پر بورڈ میں ڈاکٹر بشریٰ نثارخان نے خصوصی لیکچردیاجس میں طلبا، اساتذہ، مختلف سرکاری اورغیر سرکاری اداروں کے افسران کے علاوہ عام لوگوں کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی ۔ فروری میں جرمن سکالر وایشیائی زبانوں کی ماہر ڈاکٹرکرسٹینا نے ’’زبان کے معیارکاتعین‘‘کے موضوع پر ایک تفصیلی لیکچردیا۔ مارچ میں ہمدردنونہال اسمبلی کا ایک خصوصی اجلاس بعنوان’’سائنس پڑھو۔آگے بڑھو‘‘منعقدہواجس میں مختلف تعلیمی اداروں کے طلبا نے تقاریر کیں۔ اپریل میں بورڈ نے ’’قانونی نظام وعلم کی سائنسی بنیادیں اوران کی اہمیت‘‘کے اہم موضوع پر علمی مباحثے کا انعقاد کیا۔ اپریل کے مہینے میں ہی ’’بچوں کے سائنسی ادب کی ضرورت اوراہمیت‘‘ کے موضوع پر سیمینارکا اہتمام کیا۔ مئی میں بورڈ کے زیراہتمام ’’اردو میں سائنسی ادب۔21ویں صدی کے تناظرمیں‘‘کے موضوع پر ایک روزہ سیمینارمنعقدہوا۔ جون میں ’’اسلام اورسائنس ‘‘کے موضوع پر علمی وفکری مباحثہ منعقدکیاگیا جس میں معروف سکالر وسابق وائس چانسلر سرگودھا یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹر ایم اکرم چوہدری نے قرآن اورسائنس کے حوالے سے مدلل اورفکرانگیز لیکچردیا۔ ’’موسمیاتی تبدیلیاں اورانسانی رویے‘‘،’’کوانٹم فزکس‘‘اور’’کلام اقبال کی مصوری کے سترسال‘‘کے موضوعات پر لیکچر ز کا انعقادکیاگیا۔دسمبرمیں معروف بھارتی دانشور، ادیب ونقاد پروفیسر شمیم حنفی نے ’’ادب اورسائنس ‘‘ پرلیکچردیا۔
اردوسائنس بورڈ نے موبائل بک شاپ کا آغازکیاہے۔ اس وین کے ذریعے نہ صرف لاہورشہربلکہ دیگر قریبی اضلاع اورشہروں میں جاکر تعلیمی اداروں اورعوامی مقامات پر موبائل کتاب میلے لگائے جاتے ہیں ۔ اس کے ذریعے بورڈ کی مطبوعات کی تشہیروفروخت کے ساتھ ساتھ کتب بینی کے رجحان کے فروغ میں مددملے گی۔ عوامی سطح پر اس منصوبے کو بے حد مقبولیت ملی ۔ وفاقی سیکرٹری قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن انجینئر عامرحسن نے بھی بورڈ کے دورہ کے موقع پر اس موبائل بک شاپ کے منصوبے کے سراہا۔بورڈ نے صدردفتر میں اپنے پرانے سٹورکتب کو خوبصورت ڈسپلے سنٹر میں تبدیل کیاہے۔اس کو ’’اردوسائنس کتاب گھر‘‘کا نام دیاگیاہے۔اردوسائنس کتاب گھرمیں کتابوں کے خریداروں اورقارئین کے لیے آرام دہ اورپرسکون ماحول فراہم کرنے کے لیے ایئرکنڈیشنر، کرسیوں ، صوفے ،میزاورپینے کے لیے ٹھنڈے پانی کا انتظام کیاگیاہے ۔ کتابیں رکھنے کے لیے لکڑی کے عمدہ اورمعیاری ریکس تیارکیے گئے ہیں ۔ قارئین اورخریدارنہ صرف یہاں سے کتابیں خریدسکیں گے بلکہ وہ گوشہ مطالعہ میں بیٹھ کر کتابیں ، رسائل وجرائد اوراخبارات کا مطالعہ بھی کرسکیں گے۔وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی نے اس کتاب گھر کا افتتاح کیا۔اردوسائنس بورڈ نے یونیورسٹی آف گجرات کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ۔بورڈ میں منعقدہ مفاہمتی یادداشت پر یونیورسٹی آف گجرات کے وائس چانسلر ضیاالقیوم اورڈی جی اردوسائنس بورڈ ڈاکٹر ناصرعباس نے دستخط کیے۔ اس مفاہمتی یادداشت کے تحت بورڈ مرکز برائے السنہ علوم ترجمہ کی مختلف موضوعات پر ترجمہ شدہ کتب شائع کرے گا۔
اردو سائنس بورڈ نے بہترین سائنسی کتاب کے ایوارڈ زکا سلسلہ شروع کیا ۔ اس سلسلے میں اخبار میں اشتہاردیاگیاتھا۔ بہترین سائنسی کتاب تحریرکرنے والے ڈاکٹرعاصم بخشی کو بورڈ کی طرف سے 50ہزارروپے نقدانعام دیاگیا۔ بورڈ نے اسی طرز پر بچوں کے لیے سائنسی کتب تحریرکرنے والے مصنفین اورمترجمین کے لیے انعامات کا سلسلہ شرو ع کرنے کامنصوبہ تیارکیاہے ۔ اس سے نہ صرف سائنسی مصنفین اورمترجمین کی حوصلہ افزائی ہوگی بلکہ بچوں کے لیے اعلیٰ سائنسی ادب بھی دستیاب ہوگا۔بورڈنے سال2017 کے دوران سات نئی کتابیں شائع کیں۔ان میں گلبانی وچمن آرائی، عملی آثاریات، لینڈ اسکیپ اینڈ ہارٹی کلچر، مادے، ریڈیوفلکیات اورجانور۔ہمارے دوست ، محاورے اورکہاوتیں شامل ہیں۔ قارئین کے اصراراورمارکیٹ میں طلب کو مدنظررکھتے ہوئے اٹھائیس کتابوں پر نظرثانی کرکے انھیں دوبارہ شائع کیاگیا۔دوبارہ شائع کردہ کتب میں سائنسی وفنی ڈکشنری، مسلمان اورسائنس کی تحقیق، فیلن اردوانگریزی ڈکشنری، معاشرتی نفسیات، پولٹری فارمنگ، گھریلو ریفریجریٹر اورائیر کنڈیشنر، ڈریس میکنگ وفیشن ڈیزائننگ ،علم انسانیات، جنوبی ایشیا کا جغرافیہ، فن اورذوق جمال، جدید صحافت اورابلاغ عامہ، بڑھاپا۔ایک قدرتی عمل، تاریخ خان جہانی ومخزن افغانی، سیرالاولیا،تاریخ شاہی، ہماری کائنات، پانی۔ہماری زندگی، اچھے لوگ اچھے گھراچھاگاؤں، ناتمام کائنات، جسمانی تعلیم وکردارسازی، سوال یہ ہے، قاموس مترادفات، دیمک کی کہانی، آئن سٹائن کی کائنات، فن ادارت اور الیکٹریکل وائرنگ شامل ہیں۔ ان کتب کی اشاعت کی بدولت بورڈ کی فروخت کتب میں کئی گنااضافہ ہوا۔بورڈ نے دس جلدوں پر مشتمل اردو سائنس انسائیکلوپیڈیا کو انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرنے (ڈیجیٹلائزیشن) اورموبائل اپلیکیشن بنانے کا منصوبہ تیارکیاہے جس کے ذریعے طلبا، اساتذہ، محققین اورعام افراد اس سے استفادہ کرسکیں گے۔مختلف مصنفین کی تحریرکردہ اورترجمہ شدہ تقریباًپچاس کتابوں کی ترتیب وتدوین پر کا م جاری ہے جو جلد شائع کی جائیں گی۔
بورڈ کے زیراہتمام پانچ روزہ ترجمہ ورکشاپ کا اہتمام کیاگیا جس میں مختلف یونیورسٹیوں کے چالیس سے زائد طلبا، اساتذہ ، مختلف سرکاری اورغیرسرکاری اداروں کے افسران اورترجمہ کے شعبے سے دلچسپی رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ ورکشاپ میں شرکاکو ترجمہ کے ماہرین نے مختلف موضوعات خصوصاًسائنسی وفنی علوم، ادبی ،قانونی اورصحافتی علوم کے ترجمہ،ترجمہ کے نظریات،تکنیک،طریقہ کار، اصول وقواعد، ترجمہ میں کمپیوٹر کے استعمال اور خصوصاًخودکارمشینی ترجمہ کے بارے میں لیکچر دیے اورعملی مشقوں کے ذریعے ترجمہ کی تربیت دی گئی۔ماہرین میں معروف دانشور وافسانہ نگار مسعود اشعر،چیئرپرسن شعبہ اردوجی سی یونیورسٹی ڈاکٹر خالد محمود سنجرانی،صدرشعبہ علوم ترجمہ یونیورسٹی آف گجرات ڈاکٹر غلام علی،ڈاکٹر عامر سعید، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈٹیکنالوجی کے سنٹر فارلینگوئج انجینئرنگ کے پروفیسرکاشف جاوید اوراسد مصطفی، خالد محمودخان،فرح ضیاء ،زابرسعیدبدر اورارشد رازی شامل تھے۔اختتامی تقریب میں مہمانِ خصوصی معروف شاعروڈرامہ نگاراصغر ندیم سیّدنے شرکامیں سرٹیفکیٹ تقسیم کیے۔
بورڈ ’’اردو سائنس میگزین‘‘ کے نام سے ایک سہ ماہی رسالہ شائع کرتا ہے ،جس میں اعلیٰ معیار کے معلوماتی سائنسی مضامین شامل ہوتے ہیں۔ اس کے معیا رکو مزید بہتربنانے کے لیے ہر شمارے میں ایک جامع تحقیقی رپورٹ شامل کرنے کا آغازکیا اوراس کی فروخت میں اضافے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے۔بورڈ نے مختلف اداروں کے زیراہتما م منعقدہ مقامی اورقومی کتاب میلوں اور نمائشوں میں شرکت کی۔اردو سائنس بورڈ نے جنوری 2017ء سے ماہنامہ خبرنامہ کااجراکیاہے جس میں بورڈ کے زیراہتمام منعقدہونے والی تقریبات ،سیمینارز، لیکچرز، سرگرمیوں کی خبریں اور رپورٹیں شامل ہوتی ہیں۔یہ خبرنامہ سرکاری وغیر سرکاری اداروں، اعلیٰ افسران اوراہم شخصیات کو ارسال کیا جاتاہے۔ خبرنامہ بورڈ کے تعارف، شائع کردہ مطبوعات کی تشہیر اورمارکیٹنگ کے حوالے سے کافی معاون ثابت ہورہاہے۔
***