آئی ایم ایف وفد کا وزوارت منصوبہ بندی و ترقی کا دورہ،پالیسی ایڈجسٹمنٹ پروگرام پر تبادلہ خیال

آئی ایم ایف وفد کا وزوارت منصوبہ بندی و ترقی کا دورہ،پالیسی ایڈجسٹمنٹ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) آئی ایم ایف کے وفد کا وزارت منصوبہ بندی و ترقی کا دورہ،وفد نے سی پیک اور پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ کے منصوبوں کا جائزہ لیا اورترقی کے اہداف اور رفتار کو برقرار رکھنے کے حوالے سے پالیسی ایڈجسٹمنٹ پروگرام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کو آئی ایم ایف وفد نے وزارت منصوبہ بندی و ترقی کا دورہ کیا۔سیکر یٹری منصوبہ بندی نے منصوبہ سازی اور سی پیک منصوبوں پرجامع جائزہ رپورٹ پیش کی۔بیرونی اور اندرونی توازن کے ذریعے پیداواری صلاحیت بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں شماریات ڈویژن کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئی ایم ایف وفد


منیلا(سٹاف رپورٹر)بین الاقوامی مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے مثبت اشارے ملنے کے بعد ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) جلد ہی پاکستان کو بجٹ سپورٹ کیلئے ایک ارب ڈالر دینے پر رضا مند ہوگیا کیونکہ حکومت نے سماجی اقتصادی اور مالیاتی ردعمل پر اپنے بڑے قرضوں کی اکثریت میں تبدیلی کا وعدہ کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق بورڈ آف گورنرز کے 52 ویں سالانہ اجلاس میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اے ڈی بی کے صدر تکی ہیکو ناکاؤ کا کہنا تھا کہ ان کے بینک کو پاکستان کی جانب سے اس کے آئی ایم ایف پروگرام اور برسوں کے اے بی ڈی کے بڑے آپریشن کے علاوہ بجٹ سپورٹ کیلئے تقریباً ایک ارب ڈالر کی درخواست موصول ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ ’ہم آئی ایم ایف پروگرام پر مذاکرات کے اچھے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں اور اگر یہ پروگرام وہاں ہوگا تو ہم بجٹ سپورٹ اور دیگر پالیسی قرضوں کو بہت جلد بڑھانے میں خوش ہوں گے‘۔تاہم تکی ہکو ناکاؤ نے اسی دوران آئی ایم ایف کے مسلسل بیل آؤٹ پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان ادائیگیوں کے توازن کی حمایت کے لیے مسلسل آئی ایم ایف کے پاس گیا، مسلسل آئی ایم ایف کا دورہ کرنا یہ اچھا خیال نہیں، یہ بہتر ہے کہ زیادہ مضبوطی اور ثابت قدمی سے ادائیگیوں کے تواز ن اور مالی معاملات کو حل کرے۔انہوں نے کہا کہ اپریل میں پاکستانی حکام اور ایک وزیر (ڈاکٹر عشرت) سے ملاقات کی اور اے ڈی بی کی فجی کانفرنس کی سائڈ لائن پر مذاکرات کیے جبکہ وہ آئی ایم ایف کے ساتھ قریبی رابطے میں بھی تھے۔تکی ہیکو ناکاؤ کا کہنا تھا کہ یہ اچھا ہے کہ جمہوری عمل سے متعلق مختلف نظریات کے باوجود اب آئی ایم ایف کامشن وہاں موجود ہے۔ان کا کہنا تھا کہ منیلا میں قائم قرض دینے والا ادارہ آئی ایم ایف پروگرام کی بنیاد پر پاکستان کی حمایت کرنے کو تیار ہے کیونکہ پاکستان کے پاس جمہوری استحکام کو یقینی بنانے کا اچھا موقع تھا جو اس کے اقتصادی ترقی کیلئے اہم ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بنک 

مزید :

صفحہ اول -