غزوہ بدر حق اور باطل کے درمیان فیصلہ کن معرکہ تھا،دردانہ صدیقی

غزوہ بدر حق اور باطل کے درمیان فیصلہ کن معرکہ تھا،دردانہ صدیقی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
لاہور(لیڈی رپورٹر)غزوہ بدرحق وباطل کے درمیان فیصلہ کن معرکہ تھا جس نے اسلام کی سربلندی  کی دھاک کچھ اس طرح بٹھا دی جسے تمام باطل قوتیں مل کر بھی ختم نہیں کر سکیں ان خیالات کا اظہار حلقہ خواتین جماعت  اسلامی پاکستان کی  سیکر ٹر ی جنرل  دردانہ صدیقی  ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثمینہ سعید ڈاکٹر حمیرا طارق،ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی،صدر وسطی پنجاب ربعیہ طارق  اور صدر لاہورزبیدہ جبیں نے 17 رمضان المبارک یوم بدر کے موقع پر اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ غزوہ بدر وہ فیصلہ کن اور تاریخ ساز جنگ تھی جس میں ملت اسلامیہ کی تقدیر اور دعوت حق کے مستقبل کا فیصلہ ہوا۔یہ یوم الفرقان یعنی حق و باطل میں فرق کا دن ہیاس جنگ میں مسلمانوں کی فتح و غلبہ نے یہ واضح کر دیا کہ اسلام حق اور کفر و شرک باطل ہے۔دردانہ صدیقی نے مجاہدین بدر کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
تے ہوئے کہا کہ غزوہ بدر نے یہ واضح کر دیا کہ مسلمان کا بھروسہ دنیاوی سازوسامان و ہتھیار پر نہیں ہوتا بلکہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ وسلم پر ہوتا ہے،بے سروسامانی میں اپنے سے تین گناہ زیادہ قوت کے سامنے برسرپیکار ہو کر اصحاب بدر نے دنیا کو بتا دیا کہ جذبہ ایمانی اور حب الہی و حب رسول صلی وسلم کا مقابلہ کوئی قوت نہیں کر سکتی۔انہوں نے کہا کہ واقعہ بدر ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ اگر امت مسلمہ اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اپنا رشتہ مضبوط کر لے تو آج بھی اللہ رب العزت ہماری مدد کے لئے آ سمان سیفرشتے اتار سکتا ہے۔