پنجاب فوڈ اتھارٹی کا صوبہ بھر میں کریک ڈاؤن، ایک لاکھ 15ہزار لٹر ناقص دودھ تلف

پنجاب فوڈ اتھارٹی کا صوبہ بھر میں کریک ڈاؤن، ایک لاکھ 15ہزار لٹر ناقص دودھ تلف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان، بوریوالا، ڈیرہ غازیخان(وقائع نگار، نمائندگان) پنجاب فوڈ اتھارٹی نے صوبہ بھر کے 36اضلاع، 144تحصیلوں میں 700 فوڈ سیفٹی ٹیمیوں نے بیک وقت کریک ڈاؤن کرتے ہوئے صوبہ بھر کے تمام شہروں میں غیر معیاری دودھ کے خلاف کاروائی کی اور شہر وں کے داخلی اور خارجی راستوں پر ناکے لگا کر مجموعی طور پر ایک لاکھ 15ہزار لیٹر ناقص دودھ موقع پر تلف کر دیا ۔ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے(بقیہ نمبر26صفحہ12پر )
تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ لاہور کے داخلی راستوں پر ناکے لگا کر 22ہزار لیٹر ناقص دودھ تلف کیا گیا۔ دودھ کے تمام ٹیسٹ موقع پر کیے گئے اور گاڑھا کرنے والے کیمیکل ، پانی اور دیگر اجزاء کی ملاوٹ پر غیر معیاری دودھ تلف کیا گیا۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ700کے قریب فوڈ سیفٹی ٹیموں نے خصوصی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے لاہور سے رحیم یار خان، راجن پور سے اٹک تک ناکے لگا کر دودھ سپلائی کرنے والی تمام گاڑیوں کی چیکنگ کی ۔ گاڑیوں میں موجود دودھ کا موقع پر ٹیسٹ کیا گیا، لیکٹومیٹر ریڈنگ معیار کے مطابق نہ آنے اوردودھ گاڑھا کرنے کے لئے ،یوریا،امونیا ، فارملین ، پانی اور کیمیکل کی موجودگی کی وجہ سے مجموعی طور پر صوبہ بھر میں ایک لاکھ 15ہزار لیٹر ناقص دودھ موقع پر تلف کیا گیا۔۔ قصور، شیخوپورہ،اوکاڑہ سمیت لاہور ڈویژن کے تمام اضلاع میں علی الصبح کاروائیاں عمل میں لائی گئیں ۔اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ ناقص دودھ کی سپلائی کے خلاف معمول کی کاروائیوں سے ہٹ کر ایکشن لیا جا رہا ہے ۔ناقص دودھ درینہ مسئلہ ہے جس کاواحد حل پاسچرائزیشن ہے ۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی پاسچرائزیشن قانون پاس کر چکی ہے اور آنے والے 5سال کے عرصے میں کھلے دودھ پر مکمل بندی عائد کر دی جائے گی اور ملاوٹ سے پاک معیاری دودھ پیکنگ میں دستیاب ہوگا۔ بورے والا سے تحصیل رپورٹر کے مطابق بورے والا شہر اور اسکے مضافات میں جاری کیمیکل سے تیار کردہ زہریلے مصنوعی دودھ کی فروخت کا مکروہ دھند نہ رک سکا پنجاب حکومت کی طرف سے صوبے کے تمام اضلاع میں بنائی گئی فوڈ اتھارٹیاں گذشتہ دو ماہ سے اپنی کاغذی کاروائیوں میں مصروف ہیں اور شہری ان موت کے سوداگروں سے مصنوعی زہریلا دودھ خرید کر استعمال کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں اس دودھ کے استعمال سے شہری انتہائی مہلک امراض کا شکار ہوتے جا رہے ہیں ۔ انجمن شہریاں بورے والا،آواز ڈسڑکٹ فورم،ایس ڈبلیو سی ڈی ایس،پبلک ویلفیئر سوسائٹی اور تاجر تنظیموں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈیرہ غازیخان سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گزشتہ روز صوبہ بھر میں ایک لاکھ 15 ہزار لیٹر ناقص دودھ تلف کردیا گیا ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی پنجاب نورالامین مینگل کے مطابق کاروائیاں ڈیرہ غازی خان.لیہ اور راجن پور سمیت مظفرگڑھ کے علاقوں میں کی گئیں اور مختلف شاہراؤں پر ناکے لگا کر کیمیکل،پانی اور دیگر مضرصحت اجزاء ملا ایک لاکھ 15 ہزار لیٹر دودھ تلف کردیا گیا ان کا کہنا تھا کہ ناقص دودھ دیرینہ مسئلہ ہے اور اس کا واحد حل پاسچرائزیشن ہے اور پنجاب میں پاسچرائزیشن کا قانون پاس ہوچکاہے اور آئندہ پانچ سال کے عرصہ میں کھلا دودھ مکمل طور پر بند کردیا جائے گا۔
ناقص دودھ