جب لوگ محبت آمیز رویہ اپنانا چاہیں تو آپ کو چاہیے کہ آپ اپنی ذات کو اہم اور قابل قدر سمجھتے ہوئے ان کے ساتھ  بالکل نیا اور مختلف رویہ اپنائیں 

  جب لوگ محبت آمیز رویہ اپنانا چاہیں تو آپ کو چاہیے کہ آپ اپنی ذات کو اہم اور ...
  جب لوگ محبت آمیز رویہ اپنانا چاہیں تو آپ کو چاہیے کہ آپ اپنی ذات کو اہم اور قابل قدر سمجھتے ہوئے ان کے ساتھ  بالکل نیا اور مختلف رویہ اپنائیں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر 
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:38
آپ کو ایسے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے ابھی اس قسم کا فقرہ کہا ہے: ”میں واقعی ذہین اور سمجھدار نہیں ہوں، صرف خوش قسمتی سے میں امتحان میں اعلیٰ درجہ حاصل کر سکا۔“ اب آپ کے ذہن میں یہ گھنٹی بجنی چاہیے: ”میں نے یہ کامیابی حاصل کی ہے اور اس ضمن میں، میں نے اپنی ذات پر بھروسہ اور اعتماد پر مبنی رویہ اور طرزعمل اپنایا۔ میں اب وہ باتیں نہیں کروں گا جو میں ہمیشہ سے کرتا آیا ہوں۔“ آپ کی حکمت عملی یہ ہونی چاہیے، باآواز، بلند اعلان اس فقرے کو کہتے ہوئے اپنے آپ میں بہتری لانے اور اصلاح کرنے کی کوشش کریں۔”میں نے ابھی کہا کہ محض خوش قسمتی کے ذریعے میں اس امتحان میں کامیاب ہوا لیکن اس میں خوش قسمتی کا کوئی دخل نہیں۔ میں نے یہ اعلیٰ کامیابی محض اس لیے حاصل کی ہے کہ کیونکہ میں اس کامیابی کا مستحق اور حقدار تھا۔“ اپنے وجود، ذات اور بدن سے محبت و چاہت کے اظہار کے ضمن میں ایک معمولی سا قدم یہ ہے کہ ”موجود لمحے“ کو پہچانیں اورپرانے رویوں وعادات کو ترک کر کے نیا اور مختلف رویہ اورطرزعمل اپنائیں۔ اب ایک نئی عادت اپنانے سے بیشتر آپ کو یہ ادراک اور بصیرت حاصل ہو چکی ہے کہ آپ کو پہلی عادتوں سے نئی اور مختلف عادات اپنانی چاہئیں اور آپ نے اپنے روئیے اور طرزعمل کے ذریعے ان نئی اورمختلف عادات کو اپنا لیا ہے۔ آپ کا یہ یہ فعل ایسے ہی ہے جیسے آپ نے بچپن میں محنت اوربار بار کوشش کے ذریعے موٹرسائیکل چلاناسیکھا تھا، پھر بالآخر آپ ایک ایسی نئی عادت اپنا لیں گے جس کے لیے آپ کو مستقل آگہی اور ادراک کی ضرورت محسوس نہیں ہو گی اورپھر آپ جلد ہی قدرتی طور پر ایسے روئیے اپنانے لگیں گے اورایسی عادات سیکھ لیں گے جو آپ کے بدن کے ساتھ آپ کی محبت، پیار، دیکھ بھال و نگہداشت کی مظہر ہوں گی۔ 
اب آپ کے ذہن میں اس قسم کے تمام خیالات اور احساسات پیدا ہوں گے جن کے باعث آپ خو دکو حقیر اور نالائق سمجھنے کے بجائے وہ سرگرمیاں، مصروفیات اور عادات اپنائیں گے جن کے ذریعے آپ اپنے وجود،ذات اور بدن کے لیے زیادہ سے زیادہ پیار، محبت، دیکھ بھال اور نگہداشت کے عالم میں داخل ہو سکیں گے۔ ذیل میں ان امور اور عادات و سرگرمیوں کی ایک مختصر فہرست دی جا رہی ہے جن کے ذریعے آپ اپنی ذات اور بدن کی قدروقیمت اور اہمیت کی بنیاد پر خوداعتمادی کا احساس اور شعورِ خودقدری حاصل کر سکیں گے۔
جب لوگ آپ کے ساتھ محبت آمیز رویہ اپنانا چاہیں تو آپ کو چاہیے کہ آپ اپنی ذات کو اہم اور قابل قدر سمجھتے ہوئے ان کے ساتھ ایک بالکل نیا اور مختلف رویہ اپنائیں۔ ان کی طرف سے محبت و چاہت کے اظہار پر فوری طور پر شک کرنے کے بجائے ان کے جذبہ خیرسگالی کا احترام کرتے ہوئے انہیں ”آپ کا شکریہ“ یا ”میں بہت خوش ہوں“ جیسے جواب سے نوازیں۔
اگر آپ واقعی کسی کے لیے اپنے دل میں محبت و چاہت محسوس کرتے ہیں تو پھر بغیر لگی لپٹی رکھے ہوئے اس کے سامنے اظہار محبت کریں اور اس کی طرف سے وصول ہونے والے جواب کا جائزہ لیتے ہوئے خطرہ مول لینے پر اپنے آپ کو شاباش دیں۔
ریستوران میں خورونوش کے لیے وہ چیز منگوائیں جو آپ کو بہت پسند ہو لیکن قیمت کی پروا ہ نہ کریں۔ اپنے آپ کی دعوت کریں کیونکہ آپ اس دعوت کے مستحق اور قابل ہیں۔ ان تمام چیزوں کی فہرست تیار کریں بشمول سوداسلف کی دکان کے جنہیں آپ ہر قسم کی صورتحال میں پسند کریں گے۔آپ ہمیشہ اپنی پسندیدہ شے کا انتخاب کریں کیونکہ آپ اس قدر اہم اور قابل قدر ہیں کہ اپنی پسندیدہ چیز استعمال کر سکیں۔ اپنے وجود، اپنی پسند، اپنی ذات و بدن کو اس وقت تک حقیر نہ سمجھیں یہ قطعی لازمی نہ ہو اور اس کا موقع کبھی کبھار ہی آتا ہے۔
دن بھر کام کرنے کے بعد تھک جانے پر اورپھر بہت ہی شاندار کھانا کھانے کے بعد مزید مصروفیات موجود ہونے کے باوجود قیلولہ کریں۔ اس کے ذریعے آپ سو فیصد بہتر محسوس کریں گے۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -