فیس کی عدم ادائیگی پر پرائیویٹ سکول انتظامیہ مشتعل ، بچی پر تشدد والد کو دھکے

فیس کی عدم ادائیگی پر پرائیویٹ سکول انتظامیہ مشتعل ، بچی پر تشدد والد کو دھکے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


صادق آباد(نامہ نگار) چھٹیوں کی فیس ادا نہ کرنے پر نجی سکول کے پرنسپل ‘ وائس پرنسپل نے معصوم بچی پر تشدد کیا او‘ کئی گھنٹے تک دھوپ میں کھڑا کیے رکھا ‘بچی کے والد کو سکول بلا کر بد تمیزی کی گئی اور سیکورٹی گارڈ کے ذریعے دھکے دیکر باہر نکال دیا گیا‘ سکول انتظامیہ نے بچی کا نام بھی خارج کر دیا۔(بقیہ نمبر44صفحہ12پر )

تفصیل کے مطابق سلطان ٹاؤن کے رہائشی چوہدری محمد علی نے ایڈیشنل سیشن جج سید محمد اعظم جاوید کی عدالت میں رٹ پٹیشن دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اس کی آٹھ سالہ بچی علیزہ بتول کوٹ روڈ پر واقع دی نالج سکول میں پڑھتی ہے ‘ سکول کے پرنسپل شہیر مسعود اور وائس پرنسپل سہیل نے تین ماہ چھٹیوں کی فیس کا مطالبہ کیا اور مجھے فون کر کے سکول بلوایا ‘جب میں سکول پہنچا تو میری بچی کو دھوپ میں کھڑا کیا ہوا تھا میں نے وجہ دریافت کی تو سکول انتظامیہ نے بتایاکہ تین ماہ چھٹیوں کی فیس نہیں دی گئی ، تو میں نے کہاکہ وہ تو چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے معاف کر دی ہے ، جس پر پرنسپل ‘وائس پرنسپل طیش میں آگئے میری بچی کے منہ پر تھپڑ مارے سیکورٹی گارڈ کے ذریعے مجھے اور بچی کو دھکے دیکر سکول سے باہر نکال دیا گیابعد ازاں بچی کا نام بھی سکول سے خارج کر دیا گیا ‘ چوہدری محمد علی نے بتایا کہ وہ ایک بازو سے محروم اور معذور معمر شخص ہے سکول انتظامیہ نے زیادتی کی ہے لہذا انکے خلاف کارروائی کر کے انصاف مہیا کیاجائے۔ جس پر عدالت نے8اکتوبر کو پولیس تھانہ سٹی سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ دریں اثناء چوہدری محمد علی نے اپنی متاثرہ بچی اور دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ پریس کلب کے باہر سکول انتظامیہ کیخلاف شدید احتجاج کیا ہے۔