ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے رائفل تھام کر جمعے کا خطبہ دیا
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن)ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے آج تہران میں رائفل تھامے جمعے کا خطبہ دیا۔
گزشتہ دنوں بیروت میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد آیت اللہ علی خامنہ ای نے آج پہلی بار عوامی اجتماع سے خطاب کیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق آیت اللہ علی خامنہ ای نے تقریباً 5 سال بعد جمعے کا خطبہ دیا اور اپنے خطبے کے دوران انہوں نے بارہا اپنے پہلو میں رکھی رائفل کی بیرل کو تھاما۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق آیت اللہ علی خامنہ ای بعض اوقات پہلو میں رائفل رکھ کر خطبہ دیتے ہیں، اس طریقے کو ایرانی علما نے 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد کے سالوں میں اپنایا تھا۔
آج دیے گئے خطبے میں آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ مسلمان قوموں کو افغانستان سے یمن، ایران سے غزہ اور لبنان تک دفاعی لائن بنانا ہوگی، ہر ملک کو جارح کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، مسلمان متحد ہو جائیں تو دشمنوں پر قابو پا سکتے ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ ہم سب کا دشمن ایک ہے اور اس کی پالیسی مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے کی ہے، ایران کا دشمن فلسطین، لبنان، عراق، مصر، شام اور یمن کا دشمن ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح 7 اکتوبر کاحملہ جائز تھا اسی طرح ایران کا اسرائیل پر حملہ جائز ہے، ضرورت ہوئی تو مستقبل میں بھی کارروائی کریں گے، ہم اسرائیل کو جواب دینے میں تاخیر نہیں کریں گے اور نہ ہی جلدی کریں گے، اسرائیل قتل و غارت اور عام شہریوں کو قتل کرکے جیتنے کا ڈرامہ کر رہا ہے، اسرائیلی حکومت کے جرائم اس کے خاتمے کا باعث بنیں گے۔