بہاولپور میں پولیس کا نیاظلم،زمین کے تنازع پر 15 سالہ لڑکی پر دہشتگردی کا پر چہ دیدیا

بہاولپور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینئر صحافی روف کلاسرا نے انکشاف کیاہے کہ ویسے تو اب پنجاب پولیس کی کسی بات پر حیران نہیں ہونا چاہئے لیکن ہر دفعہ پنجاب پولیس کے ہاتھوں کوئی نیا ظلم ضرور ہوتا ہے ، اوچ شریف کے ایک گاؤں کی پندرہ سالہ دسویں جماعت کی لڑکی اقرا شہزاد اور دو دیگر گھریلو خواتین دس اگست سے سینٹرل جیل بہاولپور میں قید ہیں۔
روف کلاسرا کے مطابق گاؤں میں دو گھروں میں زمین کا ایشو تھا، پولیس بلائی گئی۔ پولیس نے پندرہ سالہ لڑکی اور دو خواتین پر دہشت گردی کا پرچہ دے دیا اور اب وہ تین ہفتوں سے بہاولپور سینٹرل جیل میں قید ہیں۔ لڑکی کے باپ کا کہنا ہے اوچ شریف پولیس نے اس پندرہ سالہ بیٹی اور دیگر گھر کی دوخواتین پر بدترین تشدد بھی کیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے اس لڑکی سمیت دو خواتین نے پولیس گاڑی پر حملہ کیا۔ ایک دسویں جماعت کی لڑکی پنجاب پولیس کے ببر شیر جوانوں پر کیا حملہ کرسکتی ہے؟ کوئی کلاشنکوف یا بموں سے حملہ کیا یا اس نے خدانخواستہ بندے یا پولیس والے مار ڈالے کہ دہشت گردی کا پرچہ دیا گیا؟ ایک پندرہ سالہ اسٹوڈنٹ لڑکی پر دہشت گردی کا پرچہ اور تین ہفتوں سے جیل میں قید کر کے اس کا مستقبل تباہ کیا گیا۔
سینئر صحافی کا کہناتھا کہ کیا تھانے سے لے کر عدالت تک کوئی بھی ایسا نہیں تھا جو زمین کے جھگڑے جو گاؤں میں روٹین ہیں پر تھوڑی دیر سوچتا کہ کسی کی بیٹی کا مستقبل تباہ کررہا تھا۔ دو پارٹیوں میں زمین کا ایشو اور پرچہ اور وہ بھی دہشت گردی کا دے کر وہ ایک پندرہ سالہ بچی کی زندگی تباہ کررہے تھے۔ پہلے تو اوچ شریف کے تھانے والوں کو شرم کرنی چاہیے تھی۔ اگرانہوں نے شرم نہیں کی تو جج صاحب ہی کچھ اس بچی پر رحم اور مہربانی کرتے کہ اگلے دن ضمانت کر دیتے نہ کہ جیل بھیج دیا جاتا جہاں وہ تین ہفتوں سے بند ہیں۔ یہ کیسے لوگ پولیس میں وردیاں پہن کر تھانوں میں بٹھا دیے گئے ہیں جنہیں یہ احساس نہیں اور پندرہ سالہ لڑکی پر دہشت گردی کا پرچہ کون دیتا ہے؟
ان کا کہناتھا کہ اس تھانے کے تو پورے عملے کو برطرف کرنا چاہیے اور پرچہ دینا چاہیے جنہوں نے زمین کے معاملے میں جہاں خدانخواستہ کوئی قتل نہیں ہوا وہاں دہشت گردی کا پرچہ ایک بچی پر دے دیا؟ امید ہے وزیراعلی پنجاب خود خاتون ہونے کے ناطے جو خود بھی جیل میں رہی ہیں اس پر فورا سخت کارروائی کریں گی۔نہ صرف مقدمہ ختم کیا جائے بلکہ اوچ پولیس تھانے کے پورے عملے کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
بہاولپور پولیس کا نیا ظلم
— Rauf Klasra (@KlasraRauf) September 3, 2025
ویسے تو اب پنجاب پولیس کی کسی بات پر ایکٹ پر حیران نہیں ہونا چاہئے لیکن ہر دفعہ پنجاب پولیس کے ہاتھوں کوئی نیا ظلم ضرور ہوتا ہے۔
اوچ شریف کے ایک گائوں کی پندرہ سالہ دسویں جماعت کی لڑکی اقرا شہزاد اور دو دیگر گھریلو خواتین دس اگست سے سینٹرل جیل… pic.twitter.com/CHVuSZp5xH