مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو کل کوئٹہ کی جانب مارچ کریں گے:اخترمینگل کا اعلان

مستونگ(ڈیلی پاکستان آن لائن )بلوچستان نیشنل پارٹی(بی این پی) مینگل گروپ کا سردار اختر مینگل کی سربراہی میں مستونگ میں لک پاس پر دھرنا 9 ویں روز بھی جاری رہا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق حکومتی وفد اور اختر مینگل کے مذاکرات میں پیش رفت نہ ہوسکی۔ سردار اختر مینگل سے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے رابطہ کیا۔ اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو میں سردار اختر مینگل کا کہناتھاکہ ہم نے اپنا مطالبہ ایاز صادق کے سامنے رکھ دیا اور ایاز صادق نے وزیراعظم کے سامنے معاملہ اٹھانے کی یقین دھانی کرائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی خواتین ارکان اسمبلی میرے پاس آئی تھیں، خواتین ارکان کے سامنے گرفتار خواتین کی رہائی کا مطالبہ رکھا ہے۔ان کا کہناتھاکہ مطالبہ تسلیم نہیں کیاجاتا تو کل کوئٹہ کی جانب پرامن مارچ کریں گے۔
دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کا کہنا ہے کہ بی این پی کو کوئٹہ کے ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ آج کوئٹہ میں چار روز سے معطل موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بحال ہونے کے بعد دوبارہ بند کردی گئی۔
ا±دھر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال مستونگ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ میڈیکل سرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کے مطابق ایمرجنسی 6 اپریل سے 8 اپریل تک نافذ رہے گی جس کے باعث ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈیکس اوردیگرسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔