پاکستان میں مکئی کی جدید کاشت کی طرف رجحان
مکئی پاکستان کی اہم فصلو ں میں سے ایک ہے۔ مکئی غذائی اجناس میں گندم اور چاول کے بعدسب سے زیادہ کاشت کی جانے والی تیسری اہم فصل ہے۔ مُلک میں جب بھی ز ر عی پالیسی کی بات ہوئی ہے تو مکئی کو دوسری فصلو ں کے مقابلے میں کم اہمیت دی گئی ہے، حالانکہ حالیہ برسوں میں مکئی کی پیداوار میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ حکومت نے ہمیشہ تر قیا تی سکیمو ں کے تحت گندم، کپاس، چاول اور گنے کو اہمیت دی ہے اورمکئی کے کاشتکاروں کو یکساں مراعات دینے سے گریز کیا ہے، لیکن اس کے باو جود مکئی نے زرعی تر قی میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔
90ء کی دہائی میں پنجاب میں ہائبرڈ مکئی کے بیج (Hybrid Corn Seeds) متعارف کرائے گئے، جس سے فصلوں کی پیداوار میں بہتری آئی اور کاشت میں منا فع ہوا۔ اِس حوالے سے زرعی کمپنیوں نے جدیدکا شتکاری پر تحقیق کرتے ہوئے، کسانوں کی ا گاہی پر توجہ دی اور بہتراقسام کے بیج متعارف کرائے۔
نتیجتاً، کسان مکئی کی فصل کی کاشت کی طرف راغب ہوئے اور پیداوار میں اضافے سے مستفید ہوئے ۔اس کا اندازہ اِس بات سے لگا یا جاسکتاہے کہ پنجاب میں 95 فیصد مکئی کاشت کرنے والے کاشتکار ہائبرڈ سیڈز استعمال کرنا شروع ہو چکے ہیں۔ پنجاب ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق 1995ء تا 2015 ء کے درمیان صوبے میں مکئی کی فصل کی کاشت میں دوگنااضافہ ہوا ہے۔ اس دوران 0.83ملین ایکڑ سے بڑھ کر 1.6ملین ایکڑزمین مکئی کی کاشت کے لئے استعمال کی گئی۔ اسی طرح 1995ء میں پنجاب میں اوسط پیداوار 14من فی ایکڑ ریکارڈ کی گئی ۔ گزشتہ 20برسوں میں مکئی کی پیداوار چارگنا اضافے کے ساتھ 60من فی ایکڑ تک بڑھ چکی ہے۔ پنجاب میں 39فیصدمکئی کاشت کی جاتی تھی،جبکہ صوبہ خیبر پختونخوا میں 59فیصد فصل کاشت کی جاتی تھی، لیکن 20برسوں کے بعد اب پنجاب کے 59فیصد،جبکہ خیبرپختونخواکے 40فیصد علاقوں میں مکئی کاشت کی جاتی ہے اور دونوں مجموعی طور پر سالانہ 5ملین میٹرک ٹن پیداوار مہیا کرتے ہیں۔ایک طرف فصل کی بہتر پیداوار نے ملکی معیشت کے استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے، جبکہ دوسری طرف کاشتکاروں کی آمدنی میں بھی اضافہ کیا ہے۔ اس کے علا وہ مکئی کی بہتر پیداوار انڈسٹری اورنیشنل فوڈ سیکورٹی کے لئے نہایت اہم ثابت ہوئی ہے۔
حالیہ برسوں میں پولٹری انڈسٹری نے مکئی کی زیادہ پیداوار کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام کے لئے سستا اور قابلِ رسائی گو شت اور د یگر اجزائے خوردو نوش مہیاکئے، جو پروٹین (Protein)کا اہم ذریعہ ہیں ۔ 2011ء سے مُلک بھر میں روزانہ کی بنیاد پراینمل پروٹین کے استعما ل میں 20فیصد اضافہ ہوا ہے۔مکئی کی کا شت نہ صرف زر عی لحاظ سے، بلکہ پو لٹری انڈسٹری کی ضروریات پوری کر نے کے لئے بھی نہایت اہم ہے، کیونکہ 65 فیصد مکئی کی پیداوار مر غیوں کی خوراک کے لئے استعما ل کی جا تی ہے۔مکئی کی آسان دستیابی کے باعث پولٹری انڈسٹری کو مرغیوں کے لئے بہتر خوراک اور نتیجتاً عوام کو معیاری پروٹین (گوشت اور انڈوں) تک رسائی میسر ہو ئی ہے۔ حا لیہ مکئی کی فصل کی طلب و رسد اطمینان بخش ہے، لیکن اگر پولٹری انڈسٹری نے سالانہ 8-10فیصد پیداوار برقرار رکھی تو طلب و رسد میں نمایاں خلیج رونما ہونے کی توقع ہے، جس کی وجہ سے فوڈ سیکیورٹی کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
جدید ٹیکنالوجی کو اختیار کرتے ہوئے بائیو ٹیک کارن سیڈ((Bio tech corn seedکی کمرشلائزیشن مستقبل میں قدرے منافع بخش ثابت ہو سکتی ہے۔ ملکی معیشت میں پولٹری کے کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے اس امر کی ضرورت ہے کہ زرعی شعبے میں مکئی کی فصل کے حوالے سے نظرثانی کی جائے تاکہ ملکی فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنایاجا سکے۔