ٹرمپ کے سیاسی سفر پر ایک نظر،پہلا دورِاقتدار تنازعات سے بھرپور رہا
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )نومنتخب امریکی صدر اور 2024 کے لئے ریپبلکن امیدوارڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا دورِ اقتدار تنازعات سے بھرپور رہا،انہوں نے 91 الزامات کے سائے میں دوسری صدارتی مہم شروع کی، جس میں ان پر دو ناکام قاتلانہ حملے بھی ہوئے۔
ریپبلکن امیدوارڈونلڈ ٹرمپ جنہوں نے 2017 سے 2021 تک امریکا کے 45ویں صدرکی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ وہ اپنے متنازعہ بیانات، پالیسیوں اور کاروباری پس منظر کی وجہ سے نہ صرف امریکا بلکہ دنیا بھر میں جانے جاتے ہیں۔
ٹرمپ نے 1968ءمیں یونیورسٹی آف پنسلوانیا سے معاشیات میں بیچلرکی ڈگری حاصل کی۔ ان کے والد نے 1971ءمیں انہیں اپنی رئیل اسٹیٹ کمپنی کا صدر مقررکیا، جسے انہوں نے "ٹرمپ آرگنائزیشن" کا نام دیا۔ ٹرمپ نے کمپنی کو بڑے منصوبوں جیسے فلک بوس عمارتوں، ہوٹلوں اور گولف کورسز کی تعمیر میں مصروف رکھا۔
سیاسی سفر کا آغاز:2016ءکے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ریپبلکن پارٹی کے امیدوار کے طورپرحصہ لیا اور ڈیمو کریٹک امیدوارہلیری کلنٹن کو شکست دی،ان کی انتخابی مہم میں ان کے بیانات اورپالیسیاں بہت مقبول تھیں مگر انہوں نے امریکی عوام کو دوحصوں میں تقسیم کردیا۔ان کی صدارت کے دوران مختلف اقدامات نے تنازعات کو جنم دیا، جن میں مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی، امریکا میکسیکو کی سرحد پردیوارکی تعمیر اور ماحولیات سے متعلق قوانین کی تبدیلی شامل ہیں
2020 کے انتخابات میں ٹرمپ کو جو بائیڈن نے شکست دی مگر انہوں نے اپنی شکست کو تسلیم کرنے سے انکارکردیا اورانتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا۔ 6 جنوری 2021ءکو انہوں نے اپنے حامیوں کو کیپیٹل ہل کی جانب مارچ کرنےکی ترغیب دی،جس کے نتیجے میں حامیوں نے وہاں حملہ کیاجس دوران پانچ لوگ ہلاک ہوئے۔
ٹرمپ امریکی تاریخ کے تیسرے صدر ہیں جن کا مواخذہ کیا گیا لیکن وہ بری ہوگئے، انہیں طاقت کے غلط استعمال،کانگریس کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے اور حامیوں کو بغاوت پر اکسانے کے الزامات لگے۔
ان کی صدارت کو سیاسی ماہرین اور مورخین امریکی تاریخ کے متنازعہ اور ناکام صدور میں شمار کرتے ہیں۔