گنڈا پور رات کہاں سوئے؟ وزیراعلیٰ کی گمشدگی کی کہانی اجمل جامی نے سنادی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی مبینہ گمشدگی کا معمہ حل ہونے کا نام نہیں لے رہا،کے پی حکومت اور پی ٹی آئی کی جانب سے مسلسل دعویٰ کیا جارہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرلیا گیا ہے،دوسری جانب حکومت اس بات کی تردید کررہی ہے کہ وہ کسی بھی ادارے کی حراست میں نہیں ہیں۔
ایسے میں اینکرپرسن اجمل جامی وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی مبینہ گمشدگی کی اصل کہانی سامنے لے آئے ہیں،اجمل جامی نے اپنے وی لاگ میں سب سے پہلے تو اس فوٹیج کے حوالے سے بتایا جس میں کہا جارہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے پی ہاؤس میں آئے اور لباس تبدیل کرکے سادہ لباس اہلکاروں کے ساتھ کے پی ہاؤس سے باہر چلے گئے۔
اجمل جامی کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی میں کے پی ہاؤس میں داخل ہونے والا شخص تو وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور ہی ہیں لیکن کے پی ہاؤس سے باہر نکلنے والا شخص جس کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ علی امین ہیں جو کپڑے بدل کرکے پی ہاؤس سے باہر گئے ہیں وہ اصل میں پختون یار خان ہیں جو خیبرپختونخوا کے وزیر ہیں.
ان کا مزید کہنا تھا کہ سامنے آنے والی سی سی ٹی وی تصویر میں کل دوپہر 3بجکر 42 منٹ پر علی امین گنڈاپور کو کے پی ہاؤس میں داخل ہوتے باآسانی دیکھا جاسکتا ہے،اس میں وزیراعلیٰ کے پی کے اندر کا وقت بھی واضح ہے، لیکن دوسری جانب وہ تصویر جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ علی امین گنڈاپور کے پی ہاؤس سے باہر جارہے ہیں اس میں پختون یار خان ہیں جس کو انہوں نے ان کے جوتے اور کپڑے دیکھ کر شناخت کیا ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے اجمل جامی کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کی کے پی ہاؤس داخلے کی تصویرتو ٹھیک ہے لیکن واپسی کی تصویر صحیح نہیں ہے۔
اس کے بعد انہوں نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی گرفتاری یا حراست کی حکومتی تردید پر روشنی ڈالی، انہوں نے سینئر صحافی اور تجزیہ کار منیب فاروق کی گزشتہ رات کی گئی ٹویٹ کو پڑھ کر سنایا جس میں منیب فاروق نے لکھا تھا کہ علی امین گنڈاپور صاحب گرفتار ہیں یا گرفت میں کیا فرق پڑتا ہے، کسی سے رابطہ نہیں، کہیں جانہیں سکتے،کوئی پتہ نہیں کہاں ہیں، بس یہ پتہ ہے اس بار زیادہ مشکل میں ہیں، محسن نقوی صاحب صحافی کے سوال کے جواب پر فرماتے ہیں کہ آپ بتائیں کہاں ہیں.جناب، وہ سجنوں کے پاس ہیں،واپس آکر کہیں گے نفلی عبادت میں مصروف تھا۔
اجمل جامی کا کہنا تھا کہ ایک دوتہائی اکثریت سے منتخب وزیراعلیٰ لاپتہ ہےیہ خبر ملک کی سب سے بڑی خبر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی اطلاع کے مطابق کل جب وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے پی ہاؤس گئےتوپارٹی قیادت نے ان سے ملاقات کی اور مشاورت کی ، اجمل جامی نے کہا کہ انہیں ایک اطلاع ملی ہے جو غلط بھی ہوسکتی ہے کہ علی امین گنڈاپور اسلام آباد کے ایک محفوظ ترین ہوٹل (جو بین الاقوامی معیار کا ہے)میں پائے جاتے ہیں،رات بھی انہوں نے اسی ہوٹل میں گزاری ہے۔
اجمل جامی نے کہا کہ علی امین کے پی ہاؤس جانے کے بعد اوراس ہوٹل میں رات گزارنے سے پہلے ایک اور جگہ بھی گئے وہ کوہسار کا علاقہ بتایا جاتا ہے،انہوں نے کہا مجھے نہیں معلوم کہ وہاں کسی کافی شاپ، یا کسی آستانے میں گئے جہاں انہوں نے گفتگو کی ، چائے اور پیسٹریاں کھائیں،جس کے بعد وہ اس ہوٹل میں پہنچے جہاں انہوں نے رات گزاری۔
اینکر پرسن کا کہنا تھا کہ اب وزیراعلیٰ گنڈاپور برآمد کہاں سے ہوتے ہیں یہ اللہ ہی جانتا ہے، ہاں یہ ضرور ہے کہ ان کے پشاور واپس جانے کی خبر غلط تھی،کیونکہ وہ ممکنہ طور پر اسلام آباد میں ہی موجود ہیں لیکن اس بارے میں کچھ کہانہیں کہاجاسکتا کہ وہ اسلام آباد میں کس مقام پر ہیں۔
اجمل جامی کا کہنا تھا کہ ایک صوبے کے وزیراعلیٰ کا لاپتہ ہونا دنیا میں بدنامی کاباعث ہے، ان کےپاس جو معلومات تھی وہ انہیں دیں جو غلط بھی ہوسکتی ہیں۔