وفاق بھی پنجاب کی طرح شوگر انڈسٹری کو ڈی ریگولیٹ کرے: ملزایسوسی ایشن 

  وفاق بھی پنجاب کی طرح شوگر انڈسٹری کو ڈی ریگولیٹ کرے: ملزایسوسی ایشن 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                             لاہور(این این آئی)پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پنجاب زون)نے پنجاب حکومت کی جانب سے شوگر انڈسٹری کے معاملات کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ شوگر کا کاروبار چاول، گندم یا دوسری اجناس کے کاروبار کی طرح پرائیویٹ کاروبار ہے،حکومت کی جانب سے اپنی تمام ریگولیشنز کو ہٹانے کافیصلہ قابل ستائش ہے۔ شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ ابھی صرف 50فیصد ڈی ریگولیشن ہوئی باقی 50 فیصد تب کامیاب ہوگی جب وفاقی حکومت بھی وفاق کے تمام شکنجوں سے شوگر انڈسٹری کو آزاد کرے گی اور وہ دنیا کے تمام چینی پیدا کرنے والے ممالک کے ساتھ مقابلہ کر سکیں گے اور پاکستان کو مستقل بنیادوں پر 2 سے 4 ارب ڈالر کی آمدن کا ذریعہ بن سکے گی۔ حکومتی قوائد و ضوابط کو پورا کرنے میں بہت وقت ضائع ہو جاتا ہے۔ ملک کو 300 ملین ڈالر کا نقصان ہوا جب گنے کے انٹرنیشنل ریٹس 725 ڈالر فی ٹن تھے۔ مختلف میٹنگز میں ہی معاملات چلتے رہے اور جب چینی کا ریٹ 500 ڈالرفی ٹن پر پہنچا تو تب جا کر حکومت نے برآمد کی اجازت دی اور اجازت کی بھی اتنی کم مقدار جو  نہ ہونے کے برابر ہے جس سے نہ کسانوں کو فائدہ اور نہ انڈسٹری کو اس سے کوئی فائدہ ہے۔ایک تو تاخیر سے فیصلے اور دوسرے چینی برآمد کی مقدار اتنی کم ہے جس کا فائدہ کسی کونہیں پہنچ سکتا۔علاوہ ازیں پنجاب شوگر ملز ایسوسی ایشن کے سینئر عہدیداران اور کسان ویلفیئر کونسل کے چیئرمین محمد ایوب چوہدری ایڈووکیٹ کے مابین ٹیلی فونک گفتگو ہوئی جس میں کسانوں کی نمائندگی کرتے ہوئے ایوب ایڈووکیٹ نے بھی حکومت کے اس قدم کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس قسم کے مثبت قدم اٹھائے گی تو کسان بھرپور طریقے سے پنجاب حکومت کی حمایت کریں گے۔ 

شوگر ملز

مزید :

صفحہ آخر -