تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگانے والی حکومت کے شاہانہ اخراجات کی تفصیلات نجی ٹی وی چینل سامنے لے آیا

تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگانے والی حکومت کے شاہانہ اخراجات کی تفصیلات نجی ٹی ...
تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگانے والی حکومت کے شاہانہ اخراجات کی تفصیلات نجی ٹی وی چینل سامنے لے آیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک) مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں حکومت کی جانب سے اشرافیہ کو تو مراعات سے نواز دیا گیا جبکہ تنخواہ دار طبقے پر ’ٹیکسز‘ کی بھرمار کردی گئی ہے، لیکن حکمرانوں کے شاہانہ اخراجات میں کوئی کمی نہیں آئی۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں میزبان ماریہ میمن نے   کہا کہ دُکھ اس وقت ہوتا ہے جب اپنے اللے تللوں کیلئے خزانے سے رقم بڑی بڑی رقوم نکالی جاتی ہیں، گزشتہ دنوں وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ جیسے ہی آمدنی کے ذرائع پیدا ہوں گے تو تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کیا جائے گا۔ جس پر ماریہ میمن نے کہا کہ اگر آمدنی کے ذرائع نہیں ہیں تو پنجاب میں سرکاری افسران کو جو لگژری گاڑیاں دینے کے بعد اب لگژری گھر دینے کی تیاری کی جارہی ہے اس منصوبے پر دوارب روپے لاگت آئے گی یہ کہاں سے آئیں گے؟

ان کا کہنا تھا کہ اگر ذرائع آمدنی نہیں ہے تو لاہور کے کمشنر ہاؤس کی مرمت اور تزئین و آرائش کیلئے 29 کروڑ روپیہ لگایا جارہا ہے تو یہ پیسہ کہاں سے آرہا ہے؟ اس کے علاوہ وزیر اعظم ہاؤس کا گارڈن جس میں 60 مالی کام کرتے ہیں جس کیلئے بجٹ میں 3.6 کروڑ روپیہ رکھا گیا ہے۔

ماریہ میمن کا کہنا تھا کہ ایوان صدر کے ملازمین کیلئے بھی ذرائع آمدنی بہت زیادہ ہے اسی لیے اس کے 41 کروڑ روپے سے زائد اخراجات ہیں، اگر ذرائع آمدنی نہیں ہے تو صرف تنخواہ دار طبقے کیلئے نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بقول وزیر خزانہ کہ ’’وزراء تو تنخواہیں بھی نہیں لے رہے اور اپنے گھروں کے بلز بھی خود ہی ادا کرتے ہیں‘‘۔ تو پھر (اسپیشل اسسٹنٹس آف پرائم منسٹر)’ایس اے پی ایمز‘ 40 کروڑ روپے میں کیوں پڑ رہے ہیں؟

بلومبرگ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں دودھ پر ٹیکس لگنے سے دودھ کی قیمتوں میں 5 گنا سے زائد اضافہ ہوا جس سے ڈیری مصنوعات فرانس، آسٹریلیا اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں زیادہ مہنگی ہوگئیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں دودھ کی قیمت 370 روپے جبکہ ایمسٹرڈیم میں359۔ پیرس میں 342 اور میلبورن میں 300 روپے ہے۔ کراچی وہ شہر ہے جہاں ترقی یافتہ ممالک سے زیادہ قیمت پر دودھ فروخت کیا جاتا ہے۔

ماریہ میمن کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کے تمام اسکولوں میں پانچویں جماعت کے بچوں تک مفت دودھ فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، انہوں نے سوال کیا کہ اسکول کے علاوہ جو اتنے سارے بچوں کے دودھ پر ٹیکس لگا کر اسے مہنگا کردیا گیا اس کا حساب کون دے گا؟

مزید :

قومی -