مریم نواز اور بلاول بھٹو نومولود سیاست دان ، پی ڈی ایم لانگ مارچ کا شوق پورا کر لے:بیرسٹر شہزاد اکبر 

مریم نواز اور بلاول بھٹو نومولود سیاست دان ، پی ڈی ایم لانگ مارچ کا شوق پورا ...
مریم نواز اور بلاول بھٹو نومولود سیاست دان ، پی ڈی ایم لانگ مارچ کا شوق پورا کر لے:بیرسٹر شہزاد اکبر 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبرمرزا نےکہاہےکہ عمران خان اِقتدار کی نہیں اَقدار کی اصولی سیاست پر یقین رکھتے ہیں، اُنہوں نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیکر ملکی سیاست میں نئی مثال قائم کی ہے،اپوزیشن جماعتیں گزشتہ کئی ماہ سے ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن وزیراعظم نے اعتماد کا ووٹ لیکر ان کے مشن کا قلع قمع کر دیا ہے، مریم نواز اور بلاول بھٹو نومولود سیاست دان ہیں، اِن کی کوئی حیثیت نہیں،پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) لانگ مارچ کا شوق پورا کر لے،اگر قانون کی خلاف ورزی کی گئی تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا، اپوزیشن رہنماوں کے خلاف کوئی پولیٹیکل انجنیئرنگ نہیں ہو رہی،اگر پولیٹیکل انجنیئرنگ ہوتی تو ان کی جماعتوں کا شیرازہ بکھر جاتا، نواز شریف کو واپس لانے کیلئے تمام تر قانونی وسائل استعمال کر رہے ہیں۔

سرکاری  ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر شہزاد اکبرمرزا نے کہا کہ پی ڈی ایم نے یوسف رضا گیلانی کو مشترکہ امیدوار اتارا تھا جن کے ماضی پر سوالیہ نشان تھے اسلئے ہمیں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے خدشات تھے اور وہ درست ثابت ہوئے، حکومت نے انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے تمام آئینی اقدامات اٹھائے،اسمبلی میں آئینی ترمیم بھی پیش کی گئی لیکن اپوزیشن نے ساتھ نہیں دیا،ماضی میں سینیٹ انتخابات میں پیسہ چلتا رہا ہےاور 2018 ء سینیٹ انتخابات کے دوران پیسے لینے کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی تھی جس پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن  کو شفاف انتخابات کرانے کیلئے احکامات دیئے تھے کہ کرپٹ پریکٹسز کو روکا جائے، حالیہ سینیٹ انتخابات سے ایک روز قبل یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کی مبینہ وڈیو بھی سامنے آ گئی جس پر حکومتی وفد نے الیکشن کمیشن کو انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے جدید تکنیکس استعمال کرنےکیلئے معاونت کی پیش کش بھی کی لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا۔

بیرسٹر شہزاد اکبرمرزا نےکہا کہ وزیراعظم عمران خان کو اعتماد کا ووٹ لینے کی قانونی اور آئینی طور پر کوئی ضرورت نہیں تھی، وزیراعظم عمران خان نے ملکی سیاست میں نئی مثال قائم کی ہے کہ اقتدار کی لالچ نہیں بلکہ اخلاقی اقدار اہم ہیں، معاشرے میں بدعنوانی روکنے کیلئے پہلی ڈھال اخلاقی اقدار ہوتی ہیں، اخلاقی اقدار کی پاسداری تمام سیاسی جماعتوں پر لازم ہے۔ مشیراحتساب نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز پارلیمنٹ کا حصہ نہیں، بلاول بھٹو وصیت کے نتیجے میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بنے ہوئے ہیں، دونوں نومولود سیاست دان ہیں، ان کی اپنی کوئی سیاسی حیثیت نہیں ہے اور ان کے دلائل میں کوئی وزن نہیں ہے، پی ڈی ایم گزشتہ کئی ماہ سے ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، وزیراعظم نے اعتماد کا ووٹ لیکر اس کا قلع قمع کر دیا ہے، ملک ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے اور معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں۔

مشیر داخلہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کے پاس حکومت مخالف تحریک چلانے اور احتجاج کرنے کا مقصد ہے اور نہ ہی کوئی جواز ہے، انہوں نے مینار پاکستان میں جلسےسےمومینٹم بنانے کی کوشش کی لیکن اِن کا شو بری طرح فلاپ ہو گیا، اِن کی اب تک کی تمام حکمت عملیاں ناکام ہوئی ہیں کیونکہ عوام کبھی کسی کی  چوری بچانے کیلئے نہیں نکلتے، اپوزیشن جماعتیں ابھی تک لانگ مارچ کی تاریخیں دے رہے ہیں، اگر لانگ مارچ کرنا چاہتی ہیں تو شوق سے کریں، حکومت کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کرے گی لیکن اگر قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی گئی تو پھر قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔

اُنہوں نےکہاکہ اپوزیشن جماعتوں کےخلاف کوئی پولیٹیکل انجنیئرنگ نہیں ہو رہی،اگرپولیٹیکل انجنیئرنگ ہوتی تو اِنکی جماعتوں کا شیرازہ بکھر جاتا، اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کے کیسز پرانے ہیں جو عدالتوں میں چل رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جلد کیسزمنطقی انجام تک پہنچیں۔مشیر احتساب نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد اداروں کو آزاد کیا جس کی وجہ سے ان کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آ رہی ہے، نیب نے ہمارے ڈھائی سالہ دور میں 400 ارب سےزائد کی ریکوریاں کی ہیں، ماضی میں صرف 104 ارب روپے کی ریکوریاں ہوئیں، پنجاب میں اینٹی کرپشن نے 213 ارب روپے مالکیت کی زمین واگزار کرائی ہے۔
ایک سوال کےجواب میں اُنہوں نےکہاکہ نواز شریف بیماری کابہانہ بناکربیرون ملک گئےتھےلیکن وہ جھوٹےثابت ہوگئےہیں کیونکہ اُنہوں نےابھی تک ایک انجیکشن بھی نہیں لگوایا،حکومت اُنہیں واپس لانےکیلئےتمام قانونی وسائل استعمال کررہی ہے،اپوزیشن جماعتیں شروع دن سےاین آر او مانگ رہی ہیں ، پھر فیٹیف قانون سازی کے دوران بھی اِنہوں نے بلیک میلنگ کرنے کی کوشش کی، اپوزیشن کی نیب ترامیم کے حوالے سے شقوں کو تسلیم کر لیتے تو نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف اور آصف علی زرداری کے تمام کیسز ختم ہو جاتے، وزیراعظم عمران خان کی 22 سالہ جدوجہد کرپشن کے خلاف ہے، عوام نے بھی تحریک انصاف کو بدعنوان عناصر کے خلاف احتساب کا مینڈیٹ دیا ہے، جو لوگ بھی عوام کا پیسہ لوٹنے میں ملوث رہے ہیں وزیراعظم عمران خان کسی صورت میں انہیں این آر او نہیں دیں گے۔
براڈشیٹ سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا براڈشیٹ سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا، موجودہ حکومت نے براڈشیٹ کو سابق حکمرانوں کی بنائی گئی بیرون ممالک جائیدادوں کا جرمانہ ادا کیا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -