سندھ حکومت نے ایس ایس پی حیدرآبادکا تبادلہ کرکے وکلاء کا تنازع ختم کردیا

حیدر آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سندھ حکومت نے ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ علی لنجھار کا تبادلہ کرکے وکلاءکا جاری تنازع ختم کردیا۔
نجی ٹی وی" جیو نیوز" کے مطابق ایس ایس پی حیدرآباد کے تبادلے کے بعد وکلاء کی جانب سے عدالتی بائیکاٹ ختم کردیا گیا، اس موقع پر حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار میں وکلا نے ایس ایس پی ڈاکٹر فرخ علی لنجھار کے تبادلے کی خوشی میں ایک دوسرے کو مبارکباد دی، جشن منایا اور نعرے لگائے۔
ڈسٹرکٹ بار صدر اشعر مجید نے کہا کہ وکلاءکی جدوجہد کے بعد ایس ایس پی حیدرآباد فرخ لنجھار کا تبادلہ کردیا گیا ہے جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری ہوگیا ہے۔ اشعر مجید نے کہا کہ ہماری کوئی ذاتی لڑائی نہیں تھی یہ وکلاء کے عزت و وقار کا مسئلہ تھا تاہم صبح ہزاروں کی تعداد میں وکلاء 26 ویں آئینی ترمیم اور دریائے سندھ پر بننے والی کینال کے خلاف احتجاجاً مارچ کی صورت میں وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچ کر پرامن احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔
ایس ایس پی کا معاملہ کیا تھا؟گزشتہ ماہ حیدرآباد میں بھٹائی نگر پولیس نے علی رضا ایڈووکیٹ کے خلاف جعلی نمبر پلیٹ لگانے کے الزام میں جعلسازی اور فراڈ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے کار تحویل میں لے لی تھی جس پر وکلاء برادری نے ایس ایس پی آفس حیدرآباد میں دھرنا دیا تھا۔
وکلا ءکا مطالبہ تھا کہ بھٹائی نگر تھانے کے ایس ایچ او اور ایس ایس پی حیدرآباد فرخ لنجھار کو برطرف کرکے مقدمہ ختم کیا جائے۔