یہ امر کوئی اہمیت نہیں رکھتا کہ آپ نے کہاں سے آغاز کیا، اصل بات یہ ہے کس قدر صبر سے کام لیا،اکثر لوگ ابتداء میں کامیاب نہیں ہوتے
مصنف:ڈاکٹر ڈیوڈ جوزف شیوارڈز
ترجمہ:ریاض محمود انجم
قسط:204
یہ امر کوئی اہمیت نہیں رکھتا کہ آپ نے کہاں سے آغاز کیا، اصل بات یہ ہے کہ آپ نے کس قدر صبر سے کام لیا:
اکثر انتہائی کامیاب لوگ ابتداء میں اس قدر کامیاب نہیں تھے بلکہ آغاز میں ان کی کامیابی کا معیار انتہائی کم تھا۔
اس ضمن میں وولگا (Volga) کے معاملے پر غور کیجئے۔ پوائنٹ ویدرا (Point Vedra) فلوریڈا (Florida) میں گھر تعمیر کرنے والے اداروں کے منظمین کے درمیان اجلاس کے موقع کچھ عرصہ قبل میری اس کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ تفصیلی اور معلوماتی جائزہ پیش کر چکا تو اس نے مجھ سے پوچھا کہ وہ مجھے اپنے حالیہ تجربے کے متعلق بتا سکتا ہے۔
گفتگو کے دوران، مجھے یہ معلوم ہوگیا کہ وولگا (Volga)، ڈیرائٹ (Detroit) سے نیوآرلینز (New Orleans) منتقل ہوگیا تھا۔ اس نے مجھے بتایا کہ وہ ڈیرائٹ میں ایک پلمبر کی حیثیت سے کام کر رہا تھا۔ اس نے کئی سالوں تک اپنا ذاتی کاروبار شروع کرنے کی کوشش کی لیکن وہ مناسب سرمایہ اکٹھا کرنے میں کامیاب نہ ہوسکا۔
اس نے اپنی داستان کا آغاز یوں کیا ”جب میں تین سال قبل نیو آرلینز پہنچا تو اس وقت میرے ساتھ میری بیوی، 3 بچے اور 120 ڈالرز تھے۔ پہلے دن میں پلمنگ کے کاروبار سے منسلک 80 اداروں کے پاس گیا لیکن کسی نے بھی مجھے ملازمت مہیا نہ کی۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ ان کے پاس پہلے ہی بے شمار پلمبر موجود ہیں۔
میں نے دوبارہ پوچھا ”پھر تم نے کیا کیا، کسی کی مدد کے بغیر ملازمت کا حصول یا اپنی ذاتی کاروبار کا قیام بہت ہی مشکل ہے۔“
ٹونی نے مجھے مزید بتایا ”نیو آرلینز میں دوسرے دن میں ایک بس میں بیٹھ کر تمام شہر گھوما پھرا۔ پھر میں نے ایک نہایت ہی گنجان سڑک پر واقع ان تمام فاسٹ فوڈ دکانوں کے نام پتے اپنے پاس لکھ لیئے جن پر ”ضرورت ہے“ کے الفاظ درج تھے۔ اور پھر اس سڑک کے اختتام پر میں ایک دوسری بس میں بیٹھ گیا جس نے مجھے واپس اپنے گھر پہنچا دیا۔ میں نے ان سے چار فاسٹ فوڈ دکانوں پر درخواست دی لیکن انہوں نے بھی نفی میں جواب دیا۔“
ٹونی نے اپنی داستان جاری رکھتے ہوئے کہا ”اور پھر اگلے دن پانچویں فاسٹ فوڈ دکان کے منیجر سے میری ملاقات ہوئی تو وہ کچھ نیم رضا مند معلوم ہوا۔ میں نے اسے بتایا ”میں محنتی بھی ہوں اور ایماندار بھی ہوں۔“
منیجر نے مجھ سے کہا ”تنخواہ بہت ہی کم ہے“ لیکن میں نے اسے بتایا ”خواہ تنخواہ کتنی ہی کم ہو، مجھے اس سے کوئی غرض نہیں، لیکن میں آپ کو بہترین کام کرکے دکھاؤں گا۔“
وولگا نے اپنا سلسلہ کلام جاری رکھا ”میں نے سخت محنت کی اور پھر چھ ہفتے کے اندر ہی مجھے اس دکان کی ایک شاخ کا منیجر بنا دیا گیا۔ میں نے گاہکوں کے لیے زیادہ سے زیادہ بہترین خدمت فراہم کرنے پر اپنی توجہ مرکوز کی اور ملازمین کی استعداد کار میں بھی اضافہ کیا۔ صبح تمہارے ساتھ ہونے والی گفتگو کے مطابق میں نے یہ تمام کام کیا۔ میں نے اپنے کام اور کارکردگی کو بہتر سے بہترین بنانے کی ہر ممکن کوشش کی۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بُک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوط ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔