ایسا نہیں ہوناچاہئے کہ باپ مرے تو ۔۔۔چیف جسٹس پاکستان کے میرٹ پر تقرری سے متعلق کیس میں ریمارکس

ایسا نہیں ہوناچاہئے کہ باپ مرے تو ۔۔۔چیف جسٹس پاکستان کے میرٹ پر تقرری سے ...
ایسا نہیں ہوناچاہئے کہ باپ مرے تو ۔۔۔چیف جسٹس پاکستان کے میرٹ پر تقرری سے متعلق کیس میں ریمارکس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے عدنان احمد کی نائب قاصد کی بجائے جونیئر کلرک تعینات کرنے کی درخواست مسترد کردی،چیف جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ایسا نہیں ہوناچاہئے کہ باپ مرے تو بیٹااس کی جگہ آجائے ،یہ میرٹ کی خلاف ورزی ہے اس کی تقرری ہی غیرقانونی ہوسکتی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں عدنان احمد کی میرٹ پر تقرری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی ،وکیل درخواست گزار نے کہاکہ ایف اے پاس عدنان کو نائب قاصد اور میٹرک پاس کو جونیئرکلرک تعینات کردیاگیا،یہ دونوں اپنے والد کی وفات کے بعدان کی جگہ سرکاری ملازمت پر بھرتی ہوئے ۔
جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ جونیئرکلرک کیلئے کم سے کم تعلیم کتنی درکار تھی؟،وکیل نے کہاکہ کم سے کم میٹرک لیکن کی تعلیم زیادہ تھی اسے جونیئر کلرک بھرتی کیاجاناچاہئے تھا،عدالت نے عدنان کی نائب قاصد کے بجائے جونیئرکلرک تعینات کرنے کی درخواست مستردکردی۔
چیف جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ایسا نہیں ہوناچاہئے کہ باپ مرے تو بیٹااس کی جگہ آجائے ،یہ میرٹ کی خلاف ورزی ہے اس کی تقرری ہی غیرقانونی ہوسکتی ہے ۔