" فلم کو پروڈیوس کرنے کا فیصلہ اس لیےکیا کہ ہم آہنگی اور معافی کے پیغام کوعام کیا جا سکے،"،ملالہ یوسفزئی

" فلم کو پروڈیوس کرنے کا فیصلہ اس لیےکیا کہ ہم آہنگی اور معافی کے پیغام کوعام ...
سورس: @dailypakistan

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(ویب ڈیسک)نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کی  آسکر کیلئے شارٹ لسٹ فلم "اسٹرینجر ایٹ دی گیٹ" کی لندن میں اسکریننگ ہوئی جہاں ملالہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے  کہا کہ " فلم کی ایگزیکٹو پروڈیوسر بننے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ ہم آہنگی اور معافی کے پیغام کو عام کیا جاسکے"۔

تفصیلات کے مطابق لندن میں آسکرکیلئے شارٹ لسٹ اپنی فلم"اسٹرینجر ایٹ دی گیٹ" کی اسکریننگ میں شرکت کے موقع پر  میڈیا  سے  بات کرتے ہوئے ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ" پاکستان میں بڑھتی عسکریت پسندی کے خلاف قیادت امن کی خاطر  اکٹھی ہو جائے، سیاسی و مذہبی قیادت دہشتگردی اور عسکریت پسندی سمیت طالبان کو رد کردیں. اسلام کا نام لیتے ہوئے انتہاپسند ذہنیت کے خلاف مل کر لڑا جائے، طالبان کے خلاف اکٹھا ہونا ہوگا، بتانا ہوگا کہ اسلام میں دہشت گردی کا کوئی جوازنہیں، طالبان کو ہماری روایات، اقدار اور اسلام کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے"۔ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ" انہوں نے فلم کی ایگزیکٹو پروڈیوسر بننے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ ہم آہنگی اور معافی کے پیغام کو عام کیا جاسکے".

ان کا کہنا تھا کہ یہ دستاویزی فلم امریکی میرین میک کینی کی سچی کہانی پربنائی گئی ہے، میک کینی نے مسجد پر حملے کا منصوبہ بنایا لیکن پھر اسلام قبول کرلیا، فلم میں اسلامو فوبیا، نسل پرستی اور معاف کر دینے کی طاقت کوموضوع بنایا گیا ہے۔

مزید :

تفریح -