ہوتی ہی نہیں اب تو خلش اہلِ وفا کو۔۔۔ روتے ہی نہیں اب تو عزادارِ محبت
کچھ کرکے دکھائے گا سزاوارِ محبت
بیٹھا ہے سکوں سے جو گنہ گارِ محبت
وہ تاج محل جو کہ تھا ہر دل میں منوّر
کہتے ہیں اسے آج بھی شہ کارِ محبت
جوکہ عشق کے آداب سمجھتا ہے بخوبی
سمجھتا نہیں وہ آج بھی اسرارِ محبت
ہوتی ہی نہیں اب تو خلش اہلِ وفا کو
روتے ہی نہیں اب تو عزادارِ محبت
بیٹھا نہ کرو چھاٶں میں اے منظرِ بے تاب
گر جائے گی اِک روزیہ دیوارِ محبت
کلام :منظرانصاری