کراچی میں بٹ کوائن ڈکیتی، آئی جی سندھ نے اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی بنادی
کراچی(آئی این پی)کراچی میں محکمہ انسداد دہشت گردی(سی ٹی ڈی)کی ڈیجیٹل ڈکیتی پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ایکشن لیتے ہوئے اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی جی سندھ کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی ڈیجیٹل کرنسی کے ہیر پھیر اور شہریوں کو اغواء کے حوالے سے رپورٹ تیار کرے گی، یہ کمیٹی ڈی آئی جی سی آئی اے کی سربراہی میں بنائی گئی ہے۔کمیٹی ڈی ایس پی راجا عمر خطاب اور راجا فرخ کے کردار کا جائزہ لے گی جب کہ سی ٹی ڈی کی پولیس پارٹی کے چھاپوں کی تفصیلات حاصل کرے گی۔بعد ازاں، تحقیقاتی کمیٹی رپورٹ فائنل کرکے آئی جی سندھ کو پیش کرے گی۔
خیال رہے کہ آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے شارٹ ٹرم کڈنیپنگ اور ڈیجیٹل ڈکیتی پر ایکشن لیتے ہوئے سی ٹی ڈی افسر راجا عمر خطاب اور سی پیک کے ڈی ایس پی فرخ کو عہدے سے ہٹادیا تھا۔دونوں افسران کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹی فکیشن جاری کرکے سینٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی تھیں۔نوٹی فکیشن کے مطابق شارٹ ٹرم کڈنیپنگ اور بٹ کوائن ڈکیتی میں موبائل استعمال ہوئی تھی، ماضی میں شارٹ ٹرم کڈنیپنگ میں سی ٹی ڈی افسران ملوث رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی میں کرپٹو کرنسی ڈیلر کو اغواء کرکے اس کے اکاؤنٹ سے 3 لاکھ 40 ہزار ڈالرز ٹرانسفر کرانے کے الزام پر کراچی کی اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) نے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ایک اہلکار سمیت 7 افراد کو گرفتار کیا تھا۔اے وی سی سی نے بتایا کہ 25 دسمبر کو پولیس موبائل میں سوار اغوا ءکاروں نے منگھوپیر سے کرپٹو کرنسی کے بزنس مین ارسلان کو اغواء کیا، پولیس موبائل میں سوار اغوا ءکار شہری کو صدر لائے جہاں اس کے اکاؤنٹ سے پیسے ٹرانسفر کرنے کے بعد مغوی کو مزار قائد کے قریب پھینک کر فرار ہوگئے۔