ایشیا کے 10 بہترین قرض دہندگان میں 4 پاکستانی بینک بھی شامل، یو بی ایل کا خطے میں دوسرا نمبر

ایشیا کے 10 بہترین قرض دہندگان میں 4 پاکستانی بینک بھی شامل، یو بی ایل کا خطے ...
ایشیا کے 10 بہترین قرض دہندگان میں 4 پاکستانی بینک بھی شامل، یو بی ایل کا خطے میں دوسرا نمبر
سورس: Facebook/UBLUnitedBankLtd

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (آئی این پی )ایس اینڈ پی گلوبل انٹیلی جنس کی رپورٹ کے مطابق 2024 میں ایشیا کے 10 سرفہرست قرض دہندگان کی فہرست میں پاکستان کے 4 بینک بھی شامل ہیں۔

ایس اینڈ پی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اسٹاک کے ساتھ ایشیا کے قرض دہندگان کی درجہ بندی میں پاکستانی بینکوں کا غلبہ رہا، کیوں کہ خطے کی ترقی پذیر معیشتوں میں واقع متعدد بینکوں نے روایتی پاور ہاس ممالک کے مقابلے میں مجموعی منافع کے اعتبار سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلی جنس کے اعداد و شمار کے مطابق یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یو بی ایل ) پاکستان میں قرض دینے میں سر فہرست رہا، یو بی ایل  (جس کا مارکیٹ کیپٹلائزیشن 1 ارب 68 کروڑ ڈالر ہے)  نے خطے کے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بینک اسٹاک کی درجہ بندی میں 159.7 فیصد کا مجموعی اسٹاک ریٹرن ریکارڈ کیا اور ایشیا بھر میں دوسرے نمبر پر رہا۔

اعداد و شمار کے مطابق  یو بی ایل، انڈونیشیا کے پی ٹی بینک ارتھا گرہا بین الاقوامی ٹی بی کے سے ایک درجہ نیچے ہے، جس کی مارکیٹ کیپ 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ہے اور اس نے سال بھر میں 193.2 فیصد کا مجموعی منافع کمایا۔سرفہرست 10 پاکستانی بینکوں میں نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی)  108.4 فیصد، بینک الفلاح لمیٹڈ (بی اے ایف ایل)  107.1 فیصد اور بینک آف پنجاب(بی او پی ) نے 98.4 فیصد منافع پیش کیا۔

الائیڈ بینک لمیٹڈ (اے بی ایل ) اور حبیب میٹروپولیٹن بینک لمیٹڈ کو بالترتیب 94.5 فیصد اور 93.2 فیصد منافع کے ساتھ ٹاپ 15 بینکوں کی فہرست میں 14 ویں اور 15 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔جاپان واحد ملک ہے جس کے متعدد قرض دہندگان بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 10 بہترین بینکوں میں شامل ہیں، جب کہ باقی پوزیشنز انڈونیشیا، ویتنام، بنگلہ دیش اور فلپائن کے ایک ایک بینک نے حاصل کی ہیں۔

اس درجہ بندی میں ایشیا کے قرض دہندگان کا جائزہ لیا گیا ہے، جن کا مارکیٹ کیپٹل 31 دسمبر تک 100 ملین ڈالر سے زیادہ تھا، اعداد و شمار کے مطابق اسمال کیپ بینک اس فہرست میں سرفہرست ہیں، اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 15 قرض دہندگان میں سے صرف 6 نے ایک ارب ڈالر کی مارکیٹ کیپ کو عبور کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی کمزور معیشت اور بڑھتی ہوئی افراط زر کے درمیان بہت سے بینکوں نے حصص کی قیمتوں میں کمی سے بحالی کی جانب پیشرفت کی ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے فنڈنگ پروگرام کی بدولت 2024 کی دوسری ششماہی میں پاکستان کی معیشت میں بہتری آئی۔اکتوبر تا دسمبر 2024 سہ ماہی  میں پی ایس ایکس نے ہر روز نئے ریکارڈ قائم کیے۔

مارکیٹ انٹیلی جنس کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جاپان کا ایس بی آئی سومیشین نیٹ بینک لمیٹڈ خطے کے بینکوں میں سب سے زیادہ مجموعی منافع کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا، جب کہ راکوتن بینک لمیٹڈ ساتویں نمبر پر رہا۔ چین اور بھارت (ایشیا کے بڑے ترقی پذیر ممالک)  میں نسبتا سست اقتصادی ترقی نے بینکوں کے حصص کی قیمتوں پر اثر ڈالا، چین یا بھارت میں کسی بھی قرض دہندہ نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ٹاپ 15 کی فہرست میں جگہ نہیں بنائی۔

بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 15 بینکوں کی فہرست میں 7 ہندوستانی قرض دہندگان کو شامل کیا گیا، اعداد و شمار کے مطابق بھارت کے آر بی ایل بینک لمیٹڈ، انڈس انڈ بینک لمیٹڈ، اجیون سمال فنانس بینک لمیٹڈ، ایکیٹاس سمال فنانس بینک لمیٹڈ اور ای ایس اے ایف سمال فنانس بینک 10 سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔توقع کی جارہی ہے کہ بھارتی بینکوں کو کم کریڈٹ گروتھ اور ملک کی اقتصادی سست روی جیسی مشکلات کے درمیان آمدنی کے مسلسل دبا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

رپورٹ کے مطابق ریزرو بینک آف انڈیا نے 2024-25 کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو 6.6 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے، جو اس سے پچھلے سال 8.2 فیصد تھی۔