ہر قیمت پر کامیابی اور سرگرمیوں کوبہترین انداز میں انجام دینے پر مبنی روئیے اور طرزعمل کے ذریعے خوشگوار سرگرمیوں سے اجتناب کا رویہ مت اپنایئے
مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ:ریاض محمود انجم
قسط:104
اکملیت / بے عیبی
آپ ہر کام بہترین انداز میں کیوں انجام دینا چاہتے ہیں؟ کون شخص آپ کو کامیابی کے نمبر دے رہا ہے۔ ذیل میں ونسٹن چرچل کے وہ مشہور الفاظ ملاحظہ فرمایئے جو اس نے ”ہر کام بہترین اندازمیں انجام دو“ کے متعلق لکھے ہیں جن کے باعث انسان غیرفعالیت اوربے عملی کا شکار ہو جاتا ہے۔
”ہر قیمت پر بہترین کامیابی کا نظریہ مفلوج ہونے کے مترادف ہے۔“
”ہر کام کو بہترین انداز میں کرو“ پر مبنی احمقا نہ اندازفکر میں مبتلا ہو کر آپ اپنے آپ کو مفلوج بنانے کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتے۔ شاید آپ نے اپنے لیے کچھ مخصوص شعبہ جات مقرر کر لیے ہیں جن میں آپ بہترین کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن بیشمار شعبہ ہائے زندگی میں بہترین انداز یا محض اچھے طریقے اختیار کرنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ان سرگرمیوں کو محض انجام دینے سے بھی قاصر ہیں۔ ہر قیمت پر کامیابی اور سرگرمیوں کوبہترین انداز میں انجام دینے پر مبنی روئیے اور طرزعمل کے ذریعے خوشگوار اورپرلطف سرگرمیوں سے اجتناب کا رویہ مت اپنایئے۔
اکملیت اور بے عیبی سے مراد عدم فعالیت اور بے عملی ہے۔ اگر آپ اپنی ہر سرگرمی میں اکملیت اور بے عیبی کو ہی مدنظر رکھتے ہیں تو آپ کوئی بھی سرگرمی انجام نہیں دے سکتے کیو نکہ اکملیت اوربے عیبی انسانی فطرت میں شامل نہیں ہے۔
اس کائنات میں صرف خدا ہی اکمل اور بے عیب ہے اور انسان تو خطا کا پتلا ہے اور آپ ایک انسان کی حیثیت سے اکمل اور بے عیب ہونے کا خطاب حاصل نہیں کر سکتے۔ اگر آپ کے بچے ہیں تو انہیں ہر وقت ”ہر قیمت پر بہترین نتائج سامنے آنے چاہئیں“ کا درس دے کر ان کی صلاحیتوں کو کند اور مفلوج مت کیجیے۔ جب آپ اپنے بچوں پر دس قسم کی پابندی لگاتے ہیں تو ان کے دل میں آپ کے لیے ناراضی اور غصے کے جذبات پیدا ہو جاتے ہیں۔ اس کے برعکس ان کے ساتھ ان سرگرمیوں اور شعبوں کے متعلق بات چیت کیجیے جن میں انہیں دلچسپی اور لطف محسوس ہوتا ہو اور اگر انہیں ضرورت ہو تو انہیں حوصلہ افزائی اور راہنمائی مہیا کریں تاکہ وہ ان سرگرمیوں اور شعبوں میں مزید محنت کریں اور ان میں مہارت حاصل کریں، لیکن یہ بھی یاد رکھیے کہ ان شعبوں اور سرگرمیوں میں کامیابی کی نسبت زیادہ سے زیادہ مہارت اورمحنت ضروری ہے۔ انہیں کہئے کہ ایک طرف بیٹھ کر صرف والی بال کھیلتے ہوئے نہ دیکھیں بلکہ والی بال بذات خود کھیلیں اور خود میں اعتماد پیدا کریں، جس سرگرمی یا امر کے انجام دینے سے وہ ہچکچائیں، اس سرگرمی کو انجام دینے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی کریں۔ کسی بھی شخص سے یہ نہیں کہنا چاہیے کہ وہ دوسروں کے ساتھ مقابلہ کرے یا دوسروں کی نسبت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے بلکہ محض اسے یہ کہنا چاہیے کہ وہ فلاں کام انجام دینے کی کوشش کریں تاکہ اس میں اپنے طو رپرکسی بھی کام کرنے کا اعتماد پیدا ہو، بذات خود کام انجام دینے میں فخر کا جذبہ پید اہو اور اسے دلچسپی، خوشی اور لطف محسوس ہو۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔