غزہ میں آبادیوں، ہسپتالوں کے بعد انسانی امدا د پر بھی اسرائیلی بمباری 

غزہ میں آبادیوں، ہسپتالوں کے بعد انسانی امدا د پر بھی اسرائیلی بمباری 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                         غزہ،جنیوا،ٹوکیو(مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) غزہ میں 33 روز سے جاری اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے بعد 3 روز کی جنگ بندی کا امکان پیدا ہوگیاہے۔اسرائیلی میڈ یا کے مطابق 12 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 3 دن سیز فائر کیلئے مذاکرات جاری ہیں، 12 یرغمالیوں میں سے 6 امریکی جبکہ 6 اسرائیلی شہری ہیں، 3 روزہ جنگ بندی کا مقصد غزہ میں امداد پہنچانا ہے۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنگ بندی کیلئے قطر ثالثی کی کوشش کر رہا ہے، مختصر جنگ بندی کیلئے 10 سے 15 یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت ہو رہی ہے،مذا کر  ات کی کامیابی کی صورت میں سیز فائر کا اعلان کسی بھی وقت متوقع ہے۔اد ھر ا سرائیل نے غزہ میں انسانی امداد کو بھی نشانہ بنانا شروع کردیا۔انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں اس کے 5 امدادی ٹرکوں اور 2 گاڑیوں کو نشانہ بنایا جن میں زندگی بچانے والی ادویات بھی شامل تھیں جبکہ اسرائیلی حملے میں 2 گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا، اسرائیل نے مظلوم فلسطینیوں پر قیامت ڈھا دی، غزہ میں ہسپتا لو ں پر حملے جاری ہیں، غزہ کے دو جنوبی شہروں رفح اور خان یونس کے قریب بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں مزید 26افراد شہیدجبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ صیہونی فورسز نے شہروں پر حملوں میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا، اسرائیلی افواج نے نصر میڈیکل کمپلیکس پر بم برسا دئیے، القدس اور کمال عدوان ہسپتال کے نزدیک بھی بمباری کی گئی جبکہ بچوں کے الرنتیسی ہسپتال کو بھی خالی کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔اسرائیلی فضائیہ نے الشاطئی کیمپ پر بھی دو مکانوں پر بم گرائے،حملے میں متعدد شہریوں کی اموات کا خدشہ ہے۔اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر غزہ کے لوگوں کو جنوب کی طرف ہجرت کرنے کی دھمکی دی ہے جبکہ ترجمان اسرائیلی فوج کاکہنا ہے کہ فضائی حملوں کیسا تھ ساتھ زمینی کارروائیاں تیز کر رہے ہیں۔ادھر عالمی امدادی ادارہ ہلال احمر نے 7اکتوبرحماس کے حملے کے بعد شروع ہونیوالی اسرائیلی کی جارحیت روکنے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے شہریوں کی بدترین حالت خاص طور پر بچو ں کی حالت کو دیکھتے ہوئے ان مظالم کو روکا جائے، غزہ میں انسانی بحران نہ روکنا دنیا کی اخلاقی ناکامی ہے،د و سری جا نب جی سیون ممالک کے سفارتکاروں نے اسرائیل پر حماس کے حملوں کی مذمت کی اور اسرائیل کے اپنے دفاع میں حملوں کو اس کا حق قرار دیا ہے۔جی سیون ممالک کے سفارتکا روں کے ٹوکیو میں اجلاس کے بعد اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں انسانی بنیادوں پر حملوں میں وقفے اور غزہ کی پٹی پر عام شہریوں کو فوری امداد کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ فلسطین میں پھنسے عام شہریوں کی مدد، کھانا، پانی، طبی امدادی اور پناہ گا ہو ں کیلئے فوری ایکشن پر بھی زور دیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سمیت برطا نیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، جاپان اور اٹلی کے وزرائے خارجہ نے غزہ میں انسانی بنیادوں پر حملوں میں وقفے کی حمایت کی۔ادھرغزہ میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی مزاحمت کاروں میں جھڑپیں بھی جاری ہیں، فلسطینی مزاحمت کار بھی مختلف ہتھیاروں اور مارٹر گولوں سے اسرائیلی فوج پر حملے کر رہے ہیں، خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے حملے میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا بھتیجا مارا گیا۔علاوہ ازیں امریکا کی جانب سے غزہ سے فلسطینی شہریوں کو بے دخل کر کے قبضہ کرنے کے اسرائیلی منصوبے کی مخالفت کر دی گئی ہے۔انسانی خدمت اور مدد کے بین الاقوامی ادارے ریڈ کراس نے غزہ میں بچوں کی ہزاروں کی تعداد میں ہلاکتوں کی پروا نہ کرنے کو اخلاقی دیوالیہ پن اور اخلاقی ناکامی قرار دیتے ہوئے غزہ میں شہریوں پر بمباری کے طویل اور خوفناک ایک ماہ کو اب ختم کر دینے کا مطالبہ کیا ہے،ریڈ کراس کی سربراہ میرجانا سپولیجارک وہ فلسطین میں بچوں پر گذرنے والی مصیبت کو دیکھ کر بطور خاص صدمے میں ہیں، یہ ہم سب کی اخلاقی ناکامی کے سوا کچھ نہیں، انہوں نے کہا زیر محاصرہ غزہ میں لوگ پانی اور خوراک سمیت ہر چیز سے محروم کر دیئے گئے ہیں، ان کیلئے آنیوالی امداد ان کے زندہ رہنے کیلئے کافی نہیں، ادھر ٹوکیو میں پریس کانفر نس کرتے ہوئے امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا یہ واضح ہے اسرائیل غزہ پر قبضہ نہیں کر سکتا۔ ابھی یا جنگ کے بعد غزہ سے فلسطینیوں کی زبردستی نقل مکانی نہیں ہونی چاہیے۔ غزہ کو پْرتشدد حملوں کے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال نہ کیا جائے، غزہ کی ناکہ بندی یا محاصرہ کرنے کی کوئی کوشش نہیں ہونی چاہیے۔ 

غزہ صورتحال

مزید :

صفحہ اول -