پنشن کی سہولت
وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے کراچی میں منعقدہ فیوچر سمٹ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران اشارہ دیا تھا کہ آئندہ نئے سرکاری ملازمین، پرانے ملازمین کی طرح ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن کے حقدارنہیں ہوں گے بلکہ وہ اپنی تنخواہ سے اِس کی کٹوتی کروائیں گے کیونکہ یہ سہولت اب ”سیلف فنڈڈ“ ہو گی، حکومت اِس وقت بہت بڑی رقم پنشن کی مد میں ادا کر رہی ہے اور آئندہ چند سالوں میں اِس کی ادائیگی ناممکن ہو جائے گی۔اُنہوں نے اگرچہ یہ تفصیلات نہیں بتائیں کہ اِس پالیسی کا اطلاق کن محکموں کے ملازمین پر ہو گا تاہم اِس وقت سکیورٹی فورسز کی پنشن زیادہ ہے جبکہ اعلیٰ عدالتوں کے جج بھی لاکھوں روپے پنشن کی مد میں وصول کر رہے ہیں، جو پاکستانی بیرونِ ملک رہائش اختیار کر چکے ہیں وہ بھی پنشن وصول کرتے ہیں۔ وزارتِ خزانہ کو پنشن کا جامع منصوبہ بنانا چاہئے، جہاں پنشن پر کٹ لگانے کی ضرورت ہے وہاں ہی لگائے، عام آدمی کے پاس تو ریٹائرمنٹ کے بعد اس کے علاوہ کوئی آسرا نہیں ہوتا۔
٭٭٭٭٭