بھارت فوجی مدد کرتا تو بلوچستان بھی آزاد ہوچکا ہوتا، براہمداغ بگٹی کی ہرزہ سرائی

بھارت فوجی مدد کرتا تو بلوچستان بھی آزاد ہوچکا ہوتا، براہمداغ بگٹی کی ہرزہ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


واشنگٹن /کوئٹہ (آئی این پی)بھارتی حمایت یافتہ بلوچ دہشت گرد رہنما براہمداغ خان بگٹی نے حکومت پاکستان کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات کرنے سے انکار کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ بھارت منتقل ہونا چاہتا ہوں،بھارت سے کسی بھی نوعیت کی مدد نہیں مل رہی اچھا ہوتا جو ہمیں بھارت یا کسی بھی ملک کی مدد حاصل ہوتی،ا گر بھارت فوجی مدد کرتا تو بلوچستان بھی بنگلہ دیش کی طرح کب کا آزاد ہو چکا ہوتا،پاکستان اگر خود دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرنے کا اہل نہیں، تو ملک سے دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے اسے امریکہ اور بھارت کے سرجیکل حملوں پر اعتراض کے بجائے ان ملکوں کا شکریہ ادا کرنا چاہئے، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ بلوچوں کی تباہی کے سوا کچھ نہیں اس سے صرف اسلام آباد یا لاہور کو ہی فائدہ پہنچے گا،پاک بھارت حالیہ کشیدگی بلوچ قوم پرستوں کے مفاد میں ہے۔ ہفتہ کو امریکی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں براہمداغ خان بگٹی نے کہاکہ اٹھاریوں ترمیم سے مطمئن بلوچستان قیادت بلوچوں کی نمائندہ نہیں ہے۔ اب حقوق اور وسائل مساوی تقسیم کی بات نہیں بلکہ آزادی کی بات کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ کئی عشرے حقوق کے لیے آواز بلند کی جواسٹیبلشمنٹ نے نہیں سنی،سیاست میں اگرچہ بات چیت کے دروازے کھلے رہتے ہیں، لیکن اب پاکستان کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ پرتشدد مزاحمت سے تعلق نہیں رکھتے اور نہ ہی لبریشن آرمی کی حمایت کرتے ہیں۔ تاہم، وہ ان بلوچوں کے ساتھ ہیں جو ریاست کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔براہمداغ خان بگٹی نے بھارت کے پاکستان کے اندر سرجیکل سٹرائیک کے دعوے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اگر خود دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرنے کا اہل نہیں، تو ملک سے دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے اسے امریکہ اور بھارت کے سرجیکل حملوں پر اعتراض کے بجائے ان ملکوں کا شکریہ ادا کرنا چاہئے۔انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے