ایک اور آئی پی پی معاہدہ قبل ازوقت ختم کرنے پر تیار
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) بجلی معاہدوں سے متعلق حکومتی ٹاسک فورس اور آئی پی پیز کے مابین مذاکرات کے نتیجے میں لال پیر پاور کمپنی کے بعد حب پاور کمپنی بھی قبل از وقت معاہدہ ختم کرنے پر تیار ہوگئی ہے۔
حب پاور کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرزکا کل ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے جبکہ لال پیر پاور کا بورڈ آف ڈائریکٹرزکا اسی حوالے سے ہنگامی اجلاس آج ہو رہا ہے۔
دونوں آئی پی پیز کے بورڈ اجلاس میں بجلی معاہدے قبل از وقت ختم کرنے کی منظوری لی جائے گی۔
لال پیر پاور پلانٹ 362 میگاواٹ اور حب پاور کا 1200 میگاواٹ کا حامل پاور پلانٹ ہے۔ لال پیر پاورکمپنی اور حب پاورکمپنی نے اہم پیشرفت سے پاکستان سٹاک ایکس چینج کو خطوط کے ذریعے آگاہ کر دیا ہے۔
قبل ازیں 5آئی پی پیز نے معاہدے ختم کرنے کی دستاویزات پر ابتدائی دستخط کئے تھے، ذرائع کے مطابق بجلی خریدنے کے معاہدوں کے خاتمے کی دستاویزات پر آئی پی پیز نے ابتدائی دستخط کر دیے ہیں۔ اس کے بعد اب مذکورہ 5آئی پی پیز کو کیپسٹی پیمنٹ اب نہیں دی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پانچوں آئی پی پیز نے 40 ارب روپے کا سود بھی ختم کر دیا ہے اور ایک مرتبہ جب وفاقی حکومت اسے آگے بڑھانے کی اجازت دیتی ہے تو پانچوں آئی پی پیز جن میں سے 1994 اور ایک 2002 کے معاہدے کے تحت وجود میں آئی ہے انہوں نے ان معاہدوں کے خاتمے کی آفیشل دستاویزات پر رسمی طور پر دستخط کر دیے ہیں۔
جن کمپنیوں نے اس حوالے سے دستخط کئے ہیں ان میں میسرز حبکوپاور، میسرز روش پاور، اے ای ایس لال پیر پاور، صبا پاورپلانٹ اور اٹلس پاور شامل ہیں۔واضح رہے کہ لال پیر پاور اور حب پاورکے بجلی معاہدے 2027 میں ختم ہو رہے ہیں۔