حکومت خود کو مضبوط کرنا چاہتی ہے تو کیا کرنا ہو گا ۔۔۔؟ فیصل واوڈا نے اہم "مشورہ " دیدیا

حکومت خود کو مضبوط کرنا چاہتی ہے تو کیا کرنا ہو گا ۔۔۔؟ فیصل واوڈا نے اہم ...
حکومت خود کو مضبوط کرنا چاہتی ہے تو کیا کرنا ہو گا ۔۔۔؟ فیصل واوڈا نے اہم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد ( خصوصی رپورٹ )حکومت خود کو مضبوط کرنا چاہتی ہے تو کیا کرنا ہو گا ۔۔۔؟  سینیٹر فیصل واوڈا نے اہم "مشورہ " دیدیا 

"دی نیوز" کے انصار عباسی  سے بات چیت کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ مختلف سیاسی جماعتوں سے ان کی ملاقاتوں کا مقصد شہباز شریف کی حکومت کو کمزور کرنا یا انہیں ہٹانا نہیں۔ صرف یہ چاہتے ہوں کہ حکومت اپنے تمام اتحادیوں کے مینڈیٹ کا احترام کرے۔ شہباز شریف کی حکومت ہٹانے آیا ہوں اور نہ میرا حکومت کو کمزور کرنے کا کوئی ایجنڈا ہے، میرا ایجنڈا نظام مضبوط کرکے پاکستان کی خدمت کرنا ہے۔ 

 سینیٹر فیصل واوڈا نے یہ پیشکش بھی کی کہ وہ احتجاج اور دھرنوں کی سیاست کے خاتمے کیلئے حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے پل کے طور پر کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں اسٹیبلشمنٹ نے یہ سب کرنے کیلئے کہا ہے، تو واوڈا نے کہا کہ انہیں ایسا کرنے کیلئے کہا گیا ہے اور نہ یہ کہا گیا ہے یہ سب نہ کریں۔ 

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت دیگر اتحادی جماعتوں (پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، بی اے پی) کے مینڈیٹ کا احترام نہیں کرتی تو وہ غیر مقبول رہے گی، اگر حکومت خود کو مضبوط کرنا چاہتی ہے تو اسے نہ صرف اپنے تمام اتحادیوں بلکہ اپوزیشن کے مینڈیٹ کا بھی احترام کرنا ہوگا۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ میری ملاقاتوں نے حکومت میں موجود کئی لوگوں کو پریشان کر دیا ہے حالانکہ وہ یہ جانتے ہی نہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں اور آیا اسے سراہنا چاہیے۔

"جنگ " کے مطابق پی ٹی آئی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پارٹی ڈیل کیلئے بے تاب بیٹھی ہے، حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے آغاز کیلئے پل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہوں، پاکستان اور اس کے عوام کے خوشحال مستقبل کیلئے احتجاج، دھرنوں اور تشدد کی سیاست ختم ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے اپنا الزام دہرایا کہ عمران خان کی جان کو ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور پی ٹی آئی میں شامل کچھ لوگوں سے خطرہ ہے۔میں پی ٹی آئی میں دوبارہ شامل ہونے کا ارادہ رکھتا ہوں اور نہ عمران خان سے کچھ چاہتا ہوں۔ 

سینیٹر فیصل واوڈا نے انکشاف کیا کہ آنے والے دنوں اور ہفتوں میں وہ دیگر سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماؤں بشمول ٹی ایل پی، جماعت اسلامی، محمود خان اچکزئی، سردار اختر مینگل، خالد مگسی اور دیگر سے ملاقات کریں گے۔