برطانوی کالج کی تحقیق نے بھارتی فلموں کے بارے میں ایسی بات کہہ دی جس سے آپ بھی اتفاق کریں گے

برطانوی کالج کی تحقیق نے بھارتی فلموں کے بارے میں ایسی بات کہہ دی جس سے آپ ...
برطانوی کالج کی تحقیق نے بھارتی فلموں کے بارے میں ایسی بات کہہ دی جس سے آپ بھی اتفاق کریں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی فلمین صرف فحاشی ہی نہیں پھیلا رہیں بلکہ مضر صحت اشیا کو بھی بطور فیشن پیش کرکے نئی نسل کے بگاڑ کا باعث بن رہی ہیں۔

برطانیہ کے ایک کالج کے محققین نے1994 سے 2013تک  تین سو بھارتی فلموں کا جائزہ لیا ہے جس کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ بھارتی فلمیں شراب، تمباکو نوشی اور فاسٹ فوڈز یعنی مضر صحت اشیا کے فروغ کا باعث بن رہی ہیں۔
 جیو نیوز کے مطابق لندن کے وائٹل اسٹریٹیجیز اینڈ امپیریل کالج کے محققین کے تحقیقی مطالعے کے مطابق بالی وڈ کی تمام فلموں میں شراب اور سگریٹ نوشی کرنا عام عادت دکھائی گئی ہے۔

محققین نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق ایک فلم میں تمباکو نوشی کو  4 سے 5 مرتبہ دکھایا جاتا ہے جب کہ شراب پینے کے مناظر 7 مرتبہ دکھائے جاتے ہیں۔

اگرچہ بالی وڈ کی 20 سال کی فلموں کی تحقیق میں شراب اور سگریٹ نوشی کی تشہیر دیکھی گئی اور وہیں اب فاسٹ فوڈ یعنی مضر صحت کھانوں کا استعمال بھی بہت زیادہ دکھایا جارہا ہے۔

تاہم 2004 سے مضر صحت اشیاء  کی تشہیر کی روک تھام کے لیے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ترتیب دیے گئے ٹوبیکو کنٹرول اور سگریٹ اینڈ ادر ٹوبیکو پروڈکٹ ایکٹ کے تحت فلموں میں اس کی تشہیر میں معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔ 

اس سے متعلق  وائٹل اسٹریٹیجیز کی گلوبل پالیسی اینڈ ریسرچ پالیسی، ایڈووکیسی اینڈ کمیونیوکیشن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ہماری تحقیق یہ بتاتی ہے فلموں  میں  غیر صحت مندانہ رویے کی تشہیر  ناظرین میں منتقل ہو رہی ہے جس میں خاص طور  پر بچے شامل ہیں۔   ادارے نے امید ظاہر کی ہے کہ بالی ووڈ اس حوالے سے ذمہ دارانہ کردار اداکرے گا۔

مزید :

تفریح -